وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا ہے کہ حماس کی سرنگوں کو تباہ کرنے کی اسرائیلی کوششوں کو رکاوٹوں کا سامنا ہے۔
امریکی اور اسرائیلی حکام نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ میں صیہونی حکومت کی بری کارروائی کو کئی ہفتے ہوچکے ہیں.
لیکن حماس کی 80 فیصد سرنگیں باقی ہیں، جس کی وجہ سے اسرائیل کی جنگ کا اصل ہدف متاثر ہورہا ہے۔
فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق امریکی اور اسرائیلی حکام نے اعتراف کیا ہے کہ حماس کی 80 فیصد بڑی سرنگیں اب بھی برقرار ہیں۔
ان حکام کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت کی سرنگوں کو تباہ کرنے کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں اور غزہ میں اسرائیل کے بنیادی اور اہم مقاصد میں خلل پڑ گیا ہے۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے خبر دی ہے کہ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کی سرنگوں کے استعمال کی صلاحیت کو روکنا، حماس کے سینیئر رہنماؤں کی گرفتاری اور قیدیوں کی رہائی کی اسرائیل کی کوششوں میں ایک بڑی رکاوٹ بن گیا ہے۔
صیہونی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے حماس کی سرنگوں کو تلاش کرنے اور تباہ کرنے کے لیے غزہ میں ہسپتالوں اور دیگر اہم انفراسٹرکچر پر حملے شروع کیے ہیں۔
تل ابیب نے حماس کی سرنگوں کو تباہ کرنے کے لیے مختلف طریقے استعمال کیے ہیں جن میں بحیرہ روم کے پانی کو بڑی مقدار میں سرنگوں میں ڈالنا، فضائی حملے، سرنگوں کو مائع دھماکہ خیز مواد سے اڑا دینا، کتوں اور روبوٹ کے ذریعے تلاش کرنے کے طریقے وغیرہ شامل ہیں۔