نئی دہلی، یکم فروری (یو این آئی) وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا ہے کہ ہماری حکومت مجموعی، ہمہ جہت اور ہمہ گیر ترقی کی سمت میں کام کر رہی ہے اور 2047 کے ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف میں کسانوں، غریبوں اور دیگر تمام طبقات کو شامل کرتے ہوئے ان کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے کام کررہی ہے۔
لوک سبھا میں سال 2024-25 کا عبوری بجٹ پیش کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ حکومت کا مقصد 2047 تک ملک کو ایک ترقی یافتہ ہندوستان بنانا ہے، اس لیے اس ہدف میں تمام لوگوں کی ترقی کو اہمیت دی گئی ہے اور اس پلان میں پورا ملک معاشی ترقی میں فعال کردار ادا کررہا ہے۔
جامع ترقی اورنمو، ترقی کے لیے انسانی نقطہ نظر ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے اور گاؤں کی سطح تک نئے التزام پہلے کے نقطہ نظر سے مختلف اور زیادہ موثر ثابت ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ ماحول میں عالمی چیلنجز زیادہ چیلنجنگ ہوتے جارہے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ عالمی معیشت کمزور ہو رہی ہے، بہت سے ممالک میں شرح نمو کم ہو رہی ہے، جب کہ ان تمام حالات کے درمیان ہندوستانی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور تمام طبقات کی ترقی کو یقینی بنا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت نے ملک کی مجموعی ترقی کے لیے فطرت کے مطابق کام کرتے ہوئے آگے بڑھنے کا کام کیا ہے۔ حکومت نے ملک کے ترقیاتی پروگراموں نے معاشرے کے ہر طبقے کو ٹارگٹ کرتے ہوئے سب کے لئے مکان، ہر گھر کو پانی، بجلی، رسوئی گیس اور ریکارڈ وقت میں بینک اکاؤنٹس کھول کر معاشی ترقی سے منسلک کیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ مودی حکومت معاشرے کے ہر طبقے کے ساتھ ساتھ غریبوں کی ترقی کے لیے پرعزم ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں ملک کے 80 کروڑ لوگوں کو مفت راشن دے کر ان کے خوراک کی پریشانیوں کو دور کیا جا رہا ہے۔
کسانوں کی پیداوار کے لیے ایم ایس پی میں وقتاً فوقتاً اضافہ کیا جاتا ہے اور اس سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے اور دیہی معیشت مضبوط ہوئی ہے۔
الیکٹرانک نیشنل ایگریکلچر مارکیٹ نے 1361 منڈیوں کو مربوط کیا ہے اور 3 لاکھ کروڑ روپے کے کاروبار کے ساتھ 1.8 کروڑ کسانوں کی خدمت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خطہ جامع اور اعلیٰ اقتصادی ترقی کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ غربت سے نمٹنے کے اقدامات پہلے کی نسبت بہت بدل چکے ہیں اور ان کے نتائج بھی بدل رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غریبوں کو بااختیار بنایا جا رہا ہے اور جب غریب ترقی کے عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں تو حکومت کی ان کی حمایت کی طاقت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔
پچھلے 10 برسوں میں، حکومت نے 25 کروڑ لوگوں کو کثیر جہتی غربت سے بچنے میں مدد کی ہے۔