واشنگٹن: طبی ماہرین نے ایک تحقیق میں نتیجہ اخذ کیا ہے کہ اعصابی بیماریوں کا علاج کافی میں بھی دستیاب ہوتا ہے خبر رساں اداروں کے مطابق کافی میں پائے جانے والے اجزا دماغ کے خلیوں کو متاثر ہونے سے محفوظ رکھنے کی صلاحیت کے حامل ہوتے ہیں۔امریکی یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک تحقیق کی جس کے نتائج میں حیران کن انکشاف ہوا کہ کیفیک ایسڈ پر مبنی کاربن کوانٹم ذرات دماغ کے خلیوں کو اعصابی بیماریوں کے سبب پہنچنے والے نقصان سے محفوظ رکھ سکتے اور انہیں بہت آسانی سے کافی سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کیفیک ایسڈ کا تعلق پولی فینولز نامی مرکبات کے خاندان سے ہوتا ہے اور پودوں پر مبنی یہ مرکبات اپنی اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ اس وقت اعصابی بیماریوں کے علاج مریضوں کو صرف ان کی بیماری قابو رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ نہ یہ علاج بیماریوں کو ختم کرتے ہیں نہ ہی اس سے بچاتے ہیں۔
جرنل انوائرنمنٹل ریسرچ میں شائع ہونے والی تحقیق میں سائنس دانوں نے یہ امید ظاہر کی ہے کہ الزائمرز اور پارکنسنز جیسی اعصابی بیماریوں کا علاج کسی دن ایک گولی کی صورت میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹریٹ کے طالب علم اور محققین کی ٹیم کے سربراہ جوتیش کمار کے مطابق کیفیک-ایسڈ پر مبنی کاربن کوانٹم ذرات میں اعصابی بیماریوں کے انقلابی علاج ہونے کی صلاحیت ہے۔