غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری جاری ہے، رفح میں پیر کی شب اسرائیلی طیاروں نے رہائشی گھروں اور مساجد کو نشانہ بنایا، اس کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے جنوبی شہر رفح میں وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں اسرائیل نے چودہ گھروں اور تین مساجد کو نشانہ بنایا۔ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ تازہ حملوں میں کم از کم 63 افراد شہید ہوئے ہیں جبکہ حماس کی جانب سے جاری بیان میں شہدا کی تعداد 100 سے زائد بتائی گئی ہے۔
فلسطینی وزارت خارجہ کا رفح میں ہونےو الے حملوں پر کہنا ہے کہ اسرائیل مستقل طور پر عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے اور جنگ کا دائرہ رفح تک وسیع کررہا ہے۔
وزارت خارجہ نے مزید کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے قتل عام کی تازہ کارروائی عالمی برادری کی تشویش کو درست ثابت کررہی ہے کہ رفح تک جنگ کو وسعت دینے کے نتائج بھیانک ہوں گے۔
رفح پر فضائی حملے اس وقت ہوئے ہیں جب اسرائیل ایک بڑے حملے کی تیاری کررہا ہے۔ عالمی امدادی اداروں نے خدشات ظاہر کیے ہیں کہ اسرائیل کی جانب سے حملے کی صورت میں غزہ کے نسبتاً محفوظ علاقے میں بڑی تعداد میں عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوسکتی ہیں۔
واضح رہے کہ چوہ لاکھ فلسطینی ا سرائیلی بمباری سے بچنے کے لیے رفح میں جمع ہیں، ایسی صورت میں رفح پر اسرائیلی حملوں سے وسیع پیمانے پر عام شہریوں اور بچوں کی شہادتوں کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب حماس نے رفح پر اسرائیلی فضائی حملوں کی مزمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج کے حملے، جن میں سو سے زائد شہادتیں ہوئی ہیں، فلسطینیوں کی نسل کشی اور انہیں جبری بے دخل کرنے کی صہیونی کوششوں کا حصہ ہیں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری وحشیانہ بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 28 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ 60 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔