لکھنؤ: سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے دہلی کی طرف جا رہے کسانوں کے گروپ پر پولیس کی طرف سے آنسو گیس کے گولے چھوڑے جانے پر مرکز کی مودی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی اور کہا کہ یہ کیسا امرتکال ہے جب کسانوں پر آنسو گیس کے گولے چھوڑے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے اور جس قسم کی خبریں آ رہی ہیں کہ آنسو گیس کے گولے چھوڑے جا رہے ہیں۔
کسانوں کو روکنے اور تحریک ختم کرنے کے لئےکیلوں کے ساتھ دیواریں کھڑی کی گئیں۔ حکومت انتظامیہ کے ذریعے جو کچھ کر سکتی ہے کر رہی ہے۔ دہلی حکومت کسانوں کی آواز کو دبانا چاہتی ہے۔
یہ وہی حکومتی لوگ ہیں جنہوں نے کسانوں سے کہا تھا کہ ان کی آمدنی دوگنی ہو جائے گی، انہیں ان کی فصلوں کی قیمت ملے گی، اور وہ کم از کم سہارا قیمت نافذ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کسانوں نے ان مطالبات کو لے کر ایک سال تک احتجاج کیا۔ اس دوران 700 کسانوں کی جانیں گئیں۔
یہ حکومت چودھری چرن سنگھ اور ایم ایس سوامی ناتھن کو بھارت رتن دے کر کسانوں کے ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے لیکن ان کی بات ماننا نہیں چاہتی۔ عوام انہیں آنے والے الیکشن میں سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت منافع خوروں کے ساتھ ملی بھگت کر رہی ہے۔