فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے جنگی طیاروں کی رفح اور خان یونس میں شدید بمباری مسلسل جاری ہے، اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے 25 فلسطینی شہید، متعدد زخمی ہوگئے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گیبریئسس کا کہنا ہے کہ غزہ موت کی جگہ بن گئی ہے، انسانی صورتحال مزید خراب ہورہی ہے۔
دوسری جانب خان یونس کے العمل ہسپتال میں اسرائیلی محاصرے کے 30ویں روز فلسطین ہلال احمر سوسائٹی نے ہسپتال کی سنگین صورتحال سے خبردار کیا ہے۔
اس کےعلاوہ غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے سربراہ اسماعیل الثابتہ کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی کے رہائشیوں کے پاس گزشتہ تین ہفتوں سے کھانے کے لیے صرف جانوروں کا چارہ ہے۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 29 ہزار 313 فلسطینی شہید اور 69 ہزار 333 زخمی ہو چکے ہیں، 7 اکتوبر کو حماس کی قیادت میں ہونے والے حملوں میں اسرائیل میں ہلاک والوں کی تعداد ایک ہزار 139 ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق بدھ کو صرف 4 ٹرک اہم انسانی امداد لے کر غزہ میں داخل ہوئے۔
اعداد و شمار سے یہ پتا چلتا ہے کہ 9 اور 15 فروری کے درمیان اوسطاً 47 ٹرک امداد لے کر غزہ میں داخل ہوئے، جو کہ اس سے ایک ہفتہ پہلے 133 ٹرکوں کے مقابلے میں بہت زیادہ کمی ہے۔
سیٹیلائٹ تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ سینکڑوں ٹرک رفح بارڈر کراسنگ پر انتظار کر رہے ہیں۔