حماس نے امریکہ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے پیش کی گئی قرارداد ویٹو کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غزہ میں نسل کشی جاری رکھنے کے لیے گرین سگنل قرار دیا ہے۔
اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی طرف سے سلامتی کونسل میں الجزائر کی قرارداد کو ویٹو کرنے کی شدید مذمت کرتی ہے۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اس قرارداد میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا اور فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی مخالفت کی گئی تھی۔
بیان کے مطابق اس قرارداد کی ناکامی کا مطلب ہے کہ نازی صیہونی حکومت (اسرائيل) کی خاطر جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی عزم کا فقدان ہے۔ حماس نے مزید کہا کہ جو بائیڈن اور ان کی حکومت غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کے اجراء کو روکنے کی براہ راست ذمہ دار ہے اورامریکی موقف سے واضح ہوگیا ہے کہ اس نے قابضین کو فلسطینیوں کے خلاف جارحیت، قتل اور بمباری جاری رکھنے کے لیے گرین سگنل دے دیا ہے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکی مؤقف سے یہ بات بھی واضح ہوگئی ہے کہ واشنگٹن غزہ میں بچوں اور شہریوں کی نسل کشی میں براہ راست ملوث ہے۔