لکھنؤ: بی کے ٹی علاقہ میں پراپرٹی ڈیلر آنند یادو کو گولی قبضہ داری کے تنازع میں ضمانت پر چھوٹے قاتل نے ماری تھی۔
اس معاملے میں پولیس نے گرفتار چار ملزموں کےپاس سے واردات میںاستعمال ایک لائسنسی رائفل، ایک طمنچہ اور اسکارپیو گاڑی برآمد کی ہے۔ پولیس نے چاروںکو جیل بھیج دیا ہے۔ وہیں واردات میں شامل دیگر ملزموں کےسلسلہ میں بھی پولیس پتہ لگارہی ہے۔
ڈی سی پی نارتھ ابھیجیت آر شنکر نے بتایاکہ بی کے ٹی کے بنور گاؤں باشندہ پراپرٹی ڈیلر آنند یادو کا کوٹوا گاؤں میں زمین کو لے کر سیرپور باشندہ لوکش یادو سے تنازع چل رہاتھا۔پکڑے گئے ملزموں سے پوچھ گچھ میںاس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ بدھ کو آنند اپنے دو ساتھیوں ترون سنگھ اور نسیم غازی کےساتھ اس کی متنازع زمین پر پہنچا اور اپنا قبضہ بتانے لگا۔ اس بات کا پتہ جب لوکش کو ہوا تو وہ اپنے ساتھیوں بی کے ٹی باشندہ روی شنکر، جانکی پورم باشندہ سریندر سنگھ اور سیرپور باشندہ سونو یادو کےساتھ اسکارپیو گاڑی سے وہاں پہنچ گیا۔ دونوں فریق میں بحث ہوگئی اور آنند نے ملزم لوکش پر اینٹ سے حملہ کردیا۔ اس کے بعد لوکش نے طمنچہ نکال کر آنند پر گولی چلائی لیکن فائر مس ہوگیا۔ وہ دوڑتے ہوئےاسکارپیو گاڑی سے رائفل نکال لایا رائفل دیکھ کر آنند اوراس کےدونوں ساتھی جان بچاکر بھاگے۔
لوکش نے رائفل سے پہلا فائر کیا جو کسی کو نہیں لگا اس کےبعد اس نے لوکش کو دوڑاکر دوسری گولی ماردی۔ گولی آنند کے ہاتھ میں لگی اس کےبعد ملزموں نے مل کر آنند پر رائفل کی بٹ سے کئی وار کئے۔ اس دوران رائفل ٹوٹ کر گرگئی۔
آنند کو مرا ہوا سمجھ کر سبھی ملزم وہاں سے فرار ہوگئے تھے۔ پولیس کوموقع پر رائفل کی ٹوٹی بٹ اور کھوکھے ملے تھے۔ گرفتار ملزم روی شنکر سریندر سنگھ تعمیراتی اشیاء اور سونو یادو دودھ کاکاروبار کرتےہیں۔ برآمد اسکارپیو سریندر کے ساڑھو کی ہے جن کی موت ہوچکی ہے۔ ڈی سی پی نے بتایاکہ ملزم لوکش کے خلاف پہلے سے قتل کی کوشش سمیت سات مجرمانہ معاملےدرج ہیں۔
وہ تین مہینے پہلے جیل سے باہر آیا تھا۔ انہوں نے بتایاکہ چاروں ملزموں کےعلاوہ اس واردات میںشامل دیگر ملزموں کے بارے میں پولیس معلومات جمع کررہی ہے۔