نئی دہلی ۔گوتم گمبھیر نے بھی ناقدین کے نشانے پر کھڑے یوراج سنگھ کا دفاع کرتے ہوئے انہیںبہت بڑا میچ فاتح قرار دیا ۔اور کہا کہ وہ آئی پی ایل میں بائیں ہاتھ کے اس بلے باز کو کولکاتا نائٹ رائڈرس کا حصہ بنتے ہوئے دیکھنا چاہتے تھے ۔ گمبھیر نے کہا ، یہ ( یوراج کی تنقید کرنا ) بہت غلط ہے ۔ ٹیم کے 11 کھلاڑی میچ جیتتے ہیں اور 11 ہی ہار کے لئے ذمہ دار ہوتے ہیں ۔ کسی ایک کھلاڑی کو نشانہ بنانا درست نہیں ہے ۔ اس کے علاوہ یہ ضروری نہیں ہے کہ ہندوستان ہر میچ جیتے ۔ ہمیں یہ سمجھنا چاہئے کہ دوسری ٹیم بھی جیتنے کے لیے ہی کھیلتی ہے ۔ انہوں نے ایک پروگرام سے الگ صحافیوں سے کہا ، یوراج آج بھی اتنا ہی بڑا میچ فاتح ہے جتنا وہ چار – پانچ سال پہلے تھا اور مستقبل میں بھی رہے گا ۔ انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف 60 رن بنائے تو سب ان کی تعریف کر رہے تھے ، لیکن ایک میچ کے بعد تمام ان کے خلاف ہو گئے۔ چاہے وہ پرستار ہوں یا میڈیا یا کوئی دیگر ، انہیں ایک کھلاڑی کو نشانہ نہیں بنانا چاہئے ۔ آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 چمپئن شپ میں سری لنکا کے خلاف فائنل میں یوراج نے 21 گیند پر 11 رن بنائے ۔
ہندوستان یہ میچ ہار گیا جس کے بعد انہیں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا ر نے اس کے ساتھ ہی کہا کہ وہ یوراج کو اپنی آئی پی ایل ٹیم کے آر کا حصہ بنانا چاہتے تھے ۔ انہوں نے کہا ، ہم یوراج کو اپنے مڈل آرڈر میں چاہتے تھے اور اس لئے نیلامی میں ہم نے آخر تک انہیں ٹیم سے شامل کرنے کی کوشش کی ۔ وہ بہت بڑا میچ فاتح ہے ۔ ” گمبھیر نے اس کے ساتھ ہی اس بات کو مسترد کردیا کہ اس وقت ہندوستانی ٹیم اسی طرح سے وراٹ کوہلی پر انحصار ہو گئی ہے جیسے کہ کبھی وہ سچن تندولکر پر انحصار ہوا کرتی تھی۔ انہوں نے کہا ، ہندوستانی ٹیم کبھی ایک کھلاڑی پر انحصار نہیں رہی ۔ یہ انفرادی نہیں ٹیم کھیل ہے اور کسی بھی ٹیم کھیل میں ایک کھلاڑی پر انحصار نہیں کیا جاسکتا ۔ ایسا ہوتا ہے کہ کبھی کوئی زیادہ رن بناتا ہے تو کوئی کم لیکن میں سمجھتا ہوں کہ کوئی بھی ٹیم کبھی کسی ایک کھلاڑی پر انحص
ار نہیں رہی ۔ گزشتہ کچھ وقت سے قومی ٹیم سے باہر چل رہے گمبھیر نے کہا کہ وہ ابھی ہندوستانی ٹیم میں واپسی کے بارے میں نہیں سوچ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا ، ” میں ابھی صرف آئی پی ایل پر توجہ دے رہا ہوں ۔ ہندوستانی ٹیم کو بھی کافی میچ کھیلنے ہیں لیکن ابھی میں اس بارے میں نہیں سوچ رہا ہوں ۔ آئی پی ایل کے پہلے مرحلے متحدہ عرب امارات میں ہونے کے بارے میں گمبھیرنے کہا ،یہ دلچسپ ہو جائے گا ۔
میں پہلی بار وہاں کھیلوں گا اور ہمیں سخت کرکٹ کھیلنی ہوگی ۔ انہوں نے کہا ، وہاں کسی ٹیم کو گھریلو حالات جیسا فائدہ نہیں ملے گا ۔ ہمارا پہلا میچ ممبئی سے ہے ۔ وہ سابقہ چمپئن ہے اور ہمیں اس کے خلاف اس دن اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ گمبھیر نے کہا کہ ان کا گیندبازی حملہ مضبوط ہے جس میں مورنے مورکل اور سنیل نارائن جیسے گیند باز ہیں ۔ انہوں نے کہا میں مورنے مورکل کو سب سے مشکل گیند باز مانتا ہوں ۔ میرا خیال ہے کہ اسے کھیلنا بہت مشکل ہے اور مجھے خوشی ہے کہ وہ ہماری ٹیم میں ہے ۔ان کے اور سنیل کی موجودگی میں ہمارا گیندبازی حملہ کافی مضبوط ہے ۔ نیلامی میں دہلی کے اپنے ساتھی وریندر سہواگ کے لئے بولی نہیں لگانے کے بارے میں گمبھیر نے کہا ، یہ حکمت عملی کا حصہ تھا اور ٹیم کے انتخاب کی حکمت عملی میں نے اکیلے نہیں بنائی تھی ۔ اس میں پانچ – چھ لوگ شامل تھے ۔ ہم مڈل آرڈر میں یوراج چاہتے تھے ۔گمبھیر کو ایڈوانس ہیئرا سٹوڈیو کو برانڈ ایمبیسڈر بنایا گیا ہے اور بائیں ہاتھ کے اس بلے باز نے کہا کہ گرتے بالوں کو واپس حاصل کرنے سے ان کا اعتماد بڑھا ہے ۔ انہوں نے کہا ، یہ ذاتی رائے ہے لیکن ہر کوئی اچھا نظر آنا چاہتا ہے ۔ جہاں تک میری ذاتی رائے ہے تو مجھ پر اس سے کافی فرق پڑا ۔ اس سے میرا اعتماد بڑھا ۔