نئی دہلی (بھاشا)تیل سیکٹر کی ریگولیٹری پی این جی آر بی نے ریلائنس انڈسٹریز اور گیل اندیا جیسی قدر تی گیس کی فروخت کرنے والی کمپنیوں کے ذریعہ یوریا پیدا کنندگا ن اور ایل پی جی کار خانوں سے لئے جانے والے تقسیم مارجن کو طے کر نے کے لئے صلاح کاروں کی خدمات لینے کا منصوبہ بنایا ہے ۔وزارت پٹرولم اس معاملے کو لے کر دوسال تک پریشان رہی اس بعد وزارت نے ۲۱نو مبر
کو حکم دیا کی مارجن گیس کی فروخت قیمت کے اوپر دیا جائے گا ۔
اور یوریا وایل پی جی شعبوں کو چھوڑ کر قدرتی گیس کا فروخت ماجن فروخت کنندہ اور خریدار کے درمیان طے ہوناچاہئے ۔سر کاری ذرایع کے مطابق وزارت پٹر لیم نے پٹرلیم اور قدرتی گیس ریگولیٹری بورڈ سے یوریا اور ایل پی جی کا رخانوں کو فراہم کی جانے والی قدرتی گیس پر مارجن طے کرنے کا کام اپنے آزادانہ عمل کے ذریعہ کرنا چاہئے ۔پی این جی آربی معاملے میں صلاح کاروں کو شامل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔پی این جی آر بی نے ۲۱جنوری کو مارجن طے کرنے کے کام میں اس مدد کر نے کے لئے صلاح کاروں سے بولیاں طلب کی۔پہلے بولیاں ۱۱اپریل تک بھیجنے کو کہا گیا لیکن کل ہی پی این جی آر بی نے اس تاریخ کو بڑھا کر ۲۱اپریل کر دیا ۔اس عمل کے بعد پی این جی آر بی جو ماجن طے کر یگا حکومت اس نو ٹی فائی کر دے گی ۔یوریا اور ایل پی جی کارخانوں کو چھوڑ کر دیگر گیس خریداروں کے لئے پیدا کنندگا ن کے ذریعہ ۱۱؍سینٹس سے لیکر ۲۰سینٹس فی دس لاکھ برٹیش تھر مل یونٹ تقسیم مارجن لیاجاتاہے ۔ریلائنس انڈسٹریز قدرتی گیس کے ۲۰۵ء۴ڈالر کے دام کے اوپر ۵ء۱۳سینٹ کی شرح سے تقسیم مارجن وصول کر تی ہے ۔