الیکٹورل بانڈ کیس میں سپریم کورٹ نے ایس بی آئی سے جواب طلب کیا: پوچھا- الیکشن کمیشن کو دیے گئے ڈیٹا میں بانڈ نمبر کیوں نہیں ہے؟
سپریم کورٹ نے جمعہ کو انتخابی بانڈز کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے معاملے میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا (SBI) کو نوٹس جاری کیا۔ عدالت نے کہا کہ 11 مارچ کے فیصلے میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ بانڈز کی مکمل تفصیلات دی جائیں جن میں خریداری کی تاریخ، خریدار کا نام، زمرہ شامل ہے، لیکن ایس بی آئی نے منفرد الفا عددی نمبر ظاہر نہیں کیے ہیں۔
سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گاوائی، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا الیکشن کمیشن (ای سی آئی) کی درخواست کی سماعت کر رہے تھے۔ بنچ نے کہا کہ SBI نمبر کے بارے میں معلومات فراہم نہ کرنے پر 18 مارچ تک جواب دے۔
عدالت نے رجسٹرار جنرل کو 16 مارچ کی شام 5 بجے تک ای سی سے موصول ہونے والے ڈیٹا کو اسکین اور ڈیجیٹائز کرنے کی ہدایت کی۔ یہ عمل مکمل ہونے کے بعد، اصل کاپی کمیشن کو واپس کر دی جانی چاہیے۔ سکین شدہ اور ڈیجیٹائزڈ فائلوں کی کاپی عدالت میں رکھی جائے اور پھر یہ ڈیٹا 17 مارچ تک الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیا جائے۔
الیکٹورل بانڈز کے بارے میں معلومات دینے کے معاملے میں ایس بی آئی کی عرضی پر 11 مارچ کو سماعت ہوئی۔ عدالت نے ایس بی آئی کو 12 مارچ تک تفصیلات فراہم کرنے اور ای سی آئی کو 15 مارچ تک اپنی ویب سائٹ پر شائع کرنے کو کہا تھا۔ اس کے علاوہ ایس بی آئی کی 30 جون تک کا وقت دینے کی درخواست کو عدالت نے مسترد کر دیا۔