رمضان کا بابرکت مہینہ ایمان، تاریخ اور ثقافت سے جڑا ہوا ہے، انہی میں سے ایک مسواک کا استعمال ہے جو ماہ صیام میں بڑھ جاتا ہے۔ مسواک کرنا سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے اور مسلمان اس کا استعمال منہ کی صفائی، دانتوں کی صحت کے لیے کرتے ہیں۔
عرب نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق متعدد احادیث میں مسواک کی اہمیت اور افادیت کے حوالے سے بیان کیا گیا ہے، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’مسواک منہ کی صفائی کا ذریعہ ہے اور اللہ تعالی کی خوشنودی حاصل ہونے کا سبب ہے۔‘
جنوبی ایشیا میں مسواک کی اہمیت
سعودی عرب میں مسواک عام طور پر سلواڈورہ پرسیکا کے درختوں سے حاصل کی جاتی ہے، جسے عربی میں اراک کہا جاتا ہے، یہ سوڈان، مصر اور چاڈ میں بھی پائی جاتی ہے۔
دوسری جانب پاکستان سمیت جنوبی ایشیا میں نیم کا درخت مسواک کے لیے کافی مقبول ہے۔
مسواک مختلف درختوں سے حاصل کی جا سکتی ہے سوائے ان کے جو نقصان پہنچاتے ہیں جیسے انار اور مرٹل کے درخت۔
پاکستان میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی مسواک میں سے پیلو اور نیم کے درخت ہیں جن میں خاص افادیت پائی جاتی ہے جو منہ کو نقصان دہ بیکٹیریا سے بچانے میں مدد دیتے ہیں۔
جدید دور کے سائنس دانوں نے بھی اس دعوے کی تائید کی ہے کہ مسواک کا استعمال کسی شخص کے مسوڑھوں اور دانتوں کو مضبوط بنانے اور منہ کی تیزابیت کو کم کرکے اسے صحت بخشتا ہے۔
سائنس کا بھی مسواک کی افادیت کا اعتراف
مسواک کی افادیت سے جنوبی ایشیائی خطے سے باہر لوگوں نے بھی تائید کی ہے، عالمی ادارہ صحت نے 1986 اور 2000 میں منہ کی صفائی کے لیے مسواک کے استعمال کی ہدایت بھی دی تھی۔
جدید سائنس نے بھی مسواک کی افادیت کا اعتراف کیا ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ مسواک کے استعمال سے نہ صرف دماغ اور آنکھیں تیز ہوتی ہیں بلکہ اطمینانِ قلب، مسوڑھوں کی مضبوطی اور کھانا ہضم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
کنگ سعود یونیورسٹی میں دندان سازوں کے ایک پینل کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ’مسواک کو بار بار چبانے سے سلیکا نکلتا ہے جو دانتوں کی پیلاہٹ ختم کرنے اور منہ کی بدبو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
تحقیق کے مطابق مسواک میں کیلشیم اور فاسفورس سمیت 19 اقسام کے صحت بخش اجزا ہوتے ہیں، اس میں منہ کے جراثیم لڑنے کے لیے قدرتی ادویات شامل ہیں جو منہ میں نقصان دہ جراثیم ختم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ مسوا ک نہ صرف قوت حافظہ کو بڑھاتی ہے بلکہ منہ کو کینسر سمیت کئی خطرناک بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔
ڈاکٹر محمد بن زاہد نے کہا کہ مسواک ایک ’قدرتی ٹوتھ برش‘ ہے جو دیگر فوائد کے ساتھ ساتھ ’منہ میں خوشبو پیدا کرتا ہے اور یادداشت کو تیز کرتا ہے۔‘
مسواک کو کیسے استعمال کیا جائے؟
ملک میں رمضان کے دوران مسواک کی فروخت تین گنا بڑھ جاتی ہے۔
مسواک استعمال کرنے کے لیے ٹہنی کے تقریباً ایک سینٹی میٹر کو ایک سرے سے چبا لیں اور پھر اسے اس وقت تک چباتے رہیں جب تک کہ یہ نرم نہ ہو جائے۔
چبانے کے بعد اسے پانی میں ڈبو دیں تاکہ مزید نرم ہوجائے، اور پھر مسواک کو عام ٹوتھ برش کی طرح استعمال کیا جا سکتا ہے۔