جنوری میں برطانوی شہزادی کیٹ مڈلٹن کے پیٹ کی سرجری ہونے کے بعد دو ماہ تک منظر عام سے غائب رہنے کے نتیجے میں سوشل میڈیا پر ان کی صحت کے حوالے سے مختلف قسم کی افواہیں گردش کرنے لگیں۔
حال ہی میں ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں کیٹ مڈلٹن اپنے شوہر، شہزادہ ولیم کے ساتھ اپنے گھر سے کچھ فاصلے پر موجود ونڈسر فارم شاپ سے شاپنگ کرتے ہوئے کافی خوش اور صحت مند نظر آ رہی ہیں۔
یہ ویڈو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو کچھ سوشل میڈیا صارفین جو کیٹ مڈلٹن کے منظر عام سے غائب ہونے پر تشویش میں مبتلا تھے وہ اُنہیں خوش اور صحت مند دیکھ کر خوش ہوئے اور امید ظاہر کی کہ ایسٹر کے بعد کسی بھی وقت کیٹ مڈلٹن کی کام پر واپسی ہوجائے گی۔
تاہم، کچھ سوشل میڈیا صارفین نے اس ویڈیو پر مزید سوالات اُٹھاتے ہوئے کہا کہ اس ویڈیو میں شہزادہ ولیم کے ساتھ نظر آنے والی خاتون کیٹ مڈلٹن نہیں بلکہ ان کی ہمشکل ہایڈی اگین ہیں۔
علاوہ ازیں، اس ویڈیو میں ونڈسر فارم شاپ کے باہر موجود سجاوٹ بھی شک کا باعث بنی جسے دیکھ کر کئی سوشل میڈیا صارفین نے یہ دعویٰ کیا کہ یہ ویڈیو ہفتے کے روز نہیں بلکہ گزشتہ سال دسمبر میں کرسمس کے موقع پر بنائی گئی ہے۔
اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے شاہی مبصرجیک رائسٹن نے کہا کہ کیٹ مڈلٹن اگر اپنا ڈی این اے ٹیسٹ کروا لیں تو بھی لوگ یقین نہیں کریں گے کہ ویڈیو میں شہزادہ ولیم کے ساتھ وہی ہیں۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، موجودہ صورتحال کیٹ مڈلٹن اور شاہی محل کے کنٹرول سے باہر ہے ان کے کسی بھی بیان سے لوگ مطمئن نہیں ہوں گے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ میڈیا ہمیشہ کچھ اصولوں کے تحت کام کرتا ہے جن میں کچھ رازداری کے قوانین بھی شامل ہوتے ہیں ان میں سے کچھ تحریر شدہ قوانین ہیں اور کچھ غیر تحریری طور پر شائستگی اور عام فہم پر مبنی ہوتے ہیں لیکن فی الحال تمام اصول ہی بُھلائے جا چُکے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ کینسنگٹن پیلس جس سے کیٹ مڈلٹن اپنے پیٹ کی سرجری کے بعد سے منظر عام سے غائب ہوئی ہیں ان کی پرائیویسی کے لیے جدوجہد کرتا نظر آ رہا ہے۔
کیٹ مڈلٹن کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں واضح طور پر یہ بھی کہا کہ جب تک پرنسز آف ویلز پوری طرح صحت یاب نہیں ہوجاتیں وہ کام نہیں کریں گی۔
بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ اپنی بیماری کے دوران پرنسز آف ویلز اپنے بچوں کے لیے معمول کی زندگی کو برقرار رکھنا اور اپنی طبی معلومات صرف اپنی فیملی کی حد تک محدود رکھنا چاہتی ہیں۔