واشنگٹن: صہیونی ریاست اسرائیل کی کھلی حمایت کرنے پر امریکی مسلم رہنماؤں نے وائٹ ہاؤس افطار ڈنر کا بائیکاٹ کردیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق فلسطینی علاقوں خصوصاً محصور پٹی غزہ پر جنگ مسلط کرنے اور خواتین و بچوں سمیت ہزاروں فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے کے علاوہ وسیع تباہی کے نتیجے لاکھوں فلسطینیوں کو بے گھر کرنے والے جنگی مجرم اسرائیل کی دہشت گردی کو کھلی حمایت اور تعاون فراہم کرنے والے امریکی صدر جوبائیڈن کی اسرائیل نواز پالیسیوں کے خلاف امریکی مسلم رہنماؤں نے وائٹ ہاؤس کی جانب سے ہونے والے روایتی افطار ڈنر کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرلیا۔
امریکی مسلم رہنماؤں کی جانب سے بائیکاٹ کے اعلان کے بعد وائٹ ہاؤس نے رات کو ہونے والا افطار ڈنر منسوخ کردیا۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے آج روایتی افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا ہے، جس پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اور غزہ جنگ کے حوالے سے امریکی پالیسی سے اختلاف کا اظہار کرتے ہوئے امریکی مسلم تنظیموں نے احتجاجاً وائٹ ہاؤس کا افطار ڈنر چھوڑ کر وائٹ ہاؤس کے باہر افطار پروگرام منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے روایتی افطار ڈنر کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اس کے باہر ہونے والے احتجاجی افطار میں اسلامک سرکل آف نارتھ امریکا (اِکنا) اور امریکن مسلمز فار فلسطین (اے ایم پی) شریک ہوں گی۔
واضح رہے کہ امریکا میں مسلم تنظیمیں اسرائیل کی غزہ پر جاری دہشت گردی کے خلاف وائٹ ہاؤس سے پالیسی تبدیل کرنے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ جنگ بندی پر زور دے رہی ہیں جب کہ امریکی صدر جوبائیڈن اسرائیل نواز پالیسیوں پر عمل کرتے ہوئے فلسطینیوں کی نسل کشی میں معاون ثابت ہو رہے ہیں۔