غزہ:اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امریکی فلاحی ادارے، ورلڈ سینٹرل کچن، کے لیے کام کرنے والے 7 کارکنوں کو غزہ کے پہلے سے منظور شدہ راستے پر سفر کے دوران 3 بار نشانہ بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حملے میں ڈبلیو سی کے لیے کام کرنے والے آسٹریلیا، برطانیہ اور پولینڈ کے شہریوں کے ساتھ ساتھ فلسطینی شہریوں کے علاوہ ، امریکا اور کینیڈا کی شہریت رکھنے والا ایک کارکن بھی مارا گیا۔امدادی کارکنان 3 گاڑیوں کے قافلے میں سفر کررہے تھے جن پر ڈبلیو سی کا لوگو موجود تھا۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج کو اپنی نقل و حرکت سے آگاہ رکھنے کے باوجود قافلے کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ دیر البلح میں موجود گودام پر امدادی سامان اتار کر واپس آرہے تھےکہ پہلے ایک جگہ پر بمباری کی گئی جہاں وہ محفوظ رہے، تھوڑی دیر بعد جب دوبارہ وہ اپنے راستے پرہوئے تو دوبارہ بمباری ہوئی اور دوبارہ محفوظ ہونے کے بعد تیسری بار بمباری کرکے غیر ملکی رضاکاروں کو ہلاک کردیا۔
ڈبلیو سی نے اسرائیل سے غزہ میں اندھا دھند قتل و غارت گری کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ میں اپنی امدادی کارروائیاں روک رہے ہیں۔