اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں 6 ماہ سے جاری جنگ کے دوران مبینہ طور پر ایک لاکھ سے 7 ہزار سے زائد افراد شہید یا زخمی ہوچکے ہیں۔
قطری نشریاتی ادارہ الجزیرہ کے مطابق انتونیو گوتریس نے کہا کہ غزہ میں جاری جنگ کے نتیجے میں ہونے والی انسانی تباہی کی مثال نہیں ملتی، جس میں 10 لاکھ سے زائد لوگ غذائی قلت اور بھوک کا سامنا کررہے ہیں۔
انہوں نے غزہ کی صورتحال کو ’مایوس کن‘ قرار دیتے ہوئے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ انسانی امداد کے لیے امداد میں تیزی سے اضافہ کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں 6 ماہ سے جاری جنگ کے دوران ایک لاکھ سے زائد افراد شہید یا زخمی ہوچکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
انتونیو گوتریس نے 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’زندگیاں تباہ ہو رہی ہیں اور بین الاقوامی قانون کا احترام ختم ہورہا ہے۔‘
دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33 ہزار 91 فلسطینی شہید اور 75 ہزار 750 زخمی ہو چکے ہیں جب کہ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔