نئی دہلی، 08 اپریل (یو این آئی) سپریم کورٹ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی تعلیمی ڈگری پر مبینہ قابل اعتراض ریمارکس کے معاملے میں عام آدمی پارٹی ( آپ ) کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو سمن جاری کرنے کے حکم کو چیلنج کرنے والی درخواست کو پیر کو مسترد کر دیا۔
جسٹس بی آر گوئی اور سندیپ مہتا پر مشتمل بنچ نے گجرات کے ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ( اے سی ایم ایم ) کی طرف سے جاری سمن آرڈر میں مداخلت کرنے سے واضح طور پر انکار کر دیا۔ مسٹر سنگھ کی اپیل پر غور کرنے سے انکار کرتے ہوئے بنچ نے ان کے وکیل سے کہا “معاف کیجئے ، ہم (ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے کے لیے) تیار نہیں ہیں۔
مسٹر سنگھ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور گجرات ہائی کورٹ کے حکم کو منسوخ کرنے کے لیے اے سی ایم ایم کے سمن آرڈر کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے مسٹر سنگھ کو راحت دینے سے انکار کر دیا اور ہائی کورٹ کے حکم سے اتفاق کیا جس نے ان کی عرضی کو خارج کر دیا تھا۔ مسٹر سنگھ کے علاوہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال بھی اس ہ ہتک عزت کے اس کیس میں ملزم ہیں۔
گجرات یونیورسٹی نے مسٹر سنگھ کے یکم اور 2 اپریل 2023 کو مسٹر مودی کی ڈگری کے بارے میں دیے گئے مبینہ “طنزیہ اور تضحیک آمیز” بیانات کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔
گجرات ہائی کورٹ نے وزیر اعظم کی ڈگری پر چیف انفارمیشن کمشنر کے حکم کو منسوخ کر دیا تھا۔ اس کے بعد گجرات یونیورسٹی کے رجسٹرار پیوش پٹیل نے مسٹر کیجریوال اور مسٹر سنگھ کے خلاف ان کے مبینہ تبصروں ( مسٹر مودی پر کئی تبصرے ) کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔