بنگلور: شہر بنگلور کی عیدگاہوں و مساجد میں نہایت شوخ، و جذبے کے ساتھ بے شمار فرزندان توحید نے نماز عید الفطر ادا کی۔ اس موقع پر مسلمانوں نے ملک ہند میں امن کے قیام کی دعائیں کی، فلسطین و کل عالم میں امن کے لئے دعائیں کی۔ شہر کی عبادت گاہوث میں خوشی اور روحانی جوش و خروش کا ماحول رہا۔ عیدالفطر کے پرمسرت موقع پر شہر میں دعاؤں اور مبارکبادوں کی گونج رہی۔
اپنی دعاؤں کی پختگی کے ساتھ، مسلمانوں نے نہ صرف ہندوستان کی سرحدوں کے اندر بلکہ فلسطین اور پوری دنیا کے تنازعات سے متاثرہ خطوں میں بھی امن اور ہم آہنگی کے قیام کے لیے الہی نعمتوں کی تلاش کی۔ ان کی دعائیں تمام اقوام اور لوگوں کے درمیان امن اور اتحاد کی عالمگیر تڑپ سے گونج اٹھیں۔
اجتماع میں کئی نامور شخصیات بھی شامل رہیں جنہوں نے اس موقع کی اہمیت میں اضافہ کیا۔ ان کی موجودگی نے فرقہ وارانہ یکجہتی اور مشترکہ جشن کے جذبے کو اجاگر کیا جو عید الفطر کی تعریف کرتا ہے۔
یہ افراد، اپنی شرکت کے ذریعے، بنگلور کی متنوع کمیونٹی کی جامع اخلاقیات کی علامت ہیں، جہاں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ یکجہتی اور احترام کے ساتھ اکٹھے ہوتے ہیں۔
ایک مختصر لیکن پُرجوش خطاب میں، ایک مقامی پولیس انسپکٹر نے رمضان کے مقدس مہینے میں روزہ رکھنے کی مشق کی تعریف کی، معاشرے میں نظم و ضبط، خود کی عکاسی اور ہمدردی کو فروغ دینے میں اس کے کردار کو تسلیم کیا۔
اس کے الفاظ جمع ہونے والے وفاداروں کے ساتھ گونج رہے تھے، جو اس کی رسومات سے ہٹ کر رمضان کی روحانی اہمیت کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتے تھے۔
طحہ مسجد کمیٹی کے صدر نے ہندو اور مسلم برادریوں کے درمیان فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور افہام و تفہیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ایک دلی پیغام دیا۔ ان کے الفاظ رواداری، احترام اور بقائے باہمی کی لازوال اقدار کی بازگشت کرتے ہیں جو ہندوستان کی تکثیری اخلاقیات کی بنیاد ہیں۔ اپنے پیغام کے ذریعے، انہوں نے دونوں برادریوں پر زور دیا کہ وہ یکجہتی اور باہمی احترام کے ساتھ ساتھ آئیں، دوستی اور تعاون کے بندھن کو فروغ دیں جو مذہبی حدود سے بالاتر ہوں۔
اورنگ آباد کی چھاؤنی عیدگاہ میں ادا کی گئی عیدالفطر کی نماز اور فلسطین کے حق میں کی گئی دعائیں
ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد کی قدیم چھاؤنی عیدگاہ میں عیدالفطر کی نماز ادا کی گئی جس میں لاکھوں فرزندانِ اسلام نے بارگاہِ الہی میں سجدہ شکریہ ادا کیا۔ اورنگ آباد کی عید گاہ میں آپسی بھائی چارے کا بھی عملی مظاہرہ دکھا، جہاں پر برادران وطن بھی کثیر تعداد میں مسلمانوں کو عید کی مبارک دینے کے لیے موجود تھے، ساتھ ہی فلسطین کے لیے دعائیں بھی کی گئی۔
دہلی میں نماز عیدالفطر میں منفرد انداز میں فلسطین کی حمایت
قومی دارالحکومت دہلی میں عیدالفطر جوش و خروش منائی جارہی ہے۔ اس موقع پر مظلوم فلسطینیوں اور مسجد اقصی کی آزادی کے لئے کے دل کھول کر دعائیں کی گئیں۔ جامعہ نگر کے ابوالفضل انکلیو میں واقع جماعت اسلامی ہند کے مرکز میں واقع مسجد اشاعت الاسلام میں عید الفطر کی نماز پڑھنے پہنچے شاہین باغ اور ابوالفضل ذاکر نگر کے کثیر تعداد میں فرزندان توحید نے اپنے کرتے کے اوپر فلسطینی کی حمایت میں بلا لگا رکھا تھا۔ بچے ہوں یا بوڑھے ہر کوئی بلا لگا کر فلسطین کی حمایت کی۔
مسلم علاقے ہونے کی وجہ سے شاہین باغ ،بٹلہ ہاوس اوکھلا کے بازاروں میں رات بھر لوگ خریداری کرتے رہے اور بازاروں میں بھیڑ رہی۔
میرٹھ میں عیدالفطر کی نماز شاہی عید گاہ میں ادا کی گئی
پورے ملک کے ساتھ میرٹھ میں بھی عیدالفطر جوش وخروش کے ساتھ منائی گئی۔ اس موقع پر میرٹھ کی شاہی عیدگاہ کے علاوہ شہر کی دیگر مساجد میں بھی لاکھوں مسلمانوں نے دو رقعت نماز عیدالفطر ادا کی۔ اس دوران ضلع انتظامیہ اور پولیس کے اعلیٰ افسران نے عیدگاہ پہنچ کر مسلمانوں کو عید کی مبارکباد پیش کی۔
شاہی عید گاہ کے علاوہ حضرت بالے میاں عید گاہ اور شہر کی دیگر مساجد میں بھی لاکھوں مسلمانوں نے نماز عیدالفطر ادا کی۔ اس موقع پر شہر قاضی میرٹھ پروفیسر زین الساجیدین نے نماز کے بعد ملک میں امن سلامتی کی دعائیں کرائی۔
مشہور درگاہ اجمیر شریف میں بھی عقیدت مندوں کا ہجوم
مشہور درگاہ اجمیر شریف میں بھی عقیدت مندوں کا ہجوم دیکھنے کو ملا۔ بڑی تعداد میں فرزندان توحید عیدالفطر کی نماز ادا کرنے پہنچے۔ عید کے موقع پر ملک بھر سے زائرین اجمیر عید منانے پہنچتے ہیں جہاں خصوصی عید کے موقع پر صوفی حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی رحمۃ اللہ علیہ کے دربار میں جنتی دروازہ کھولا گیا۔
عید الفطر کے موقع پر تمام مسجدوں اور عید گاہوں میں فلسطینیوں کی سلامتی کی دعا کی گئی۔ اسی طرح اجمیر شریف حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی رحمت اللہ علیہ کی درگاہ میں بھی فلسطینیوں کے حق میں دعا کی گئی۔