اسرائیل اور ایران کے درمیان تنازعہ کی وجہ سے ایویشن کے شعبے میں ہنگامہ آرائی ہے۔ ایک روز قبل جنگ کے خطرے کے پیش نظر کئی ایئرلائنز نے ایرانی فضائی حدود کے بجائے طویل راستے اختیار کرنا شروع کر دیے تھے۔ اب ملک کی سب سے بڑی فضائی کمپنی ایئر انڈیا نے اسرائیل کے مالیاتی دارالحکومت تل ابیب کے لیے پروازیں روک دی ہیں۔ یہ فیصلہ ہفتہ کو ہونے والے تنازعہ کی وجہ سے لیا گیا۔
ایئر انڈیا نے گزشتہ ماہ ہی تل ابیب کے اس شہر کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کی تھیں۔ یہ پرواز 7 اکتوبر کو حماس پر اسرائیل کے حملے کے بعد بند کر دی گئی تھی۔ اب اسے دوبارہ اگلے احکامات تک بند کر دیا گیا ہے۔
ٹاٹا گروپ کی ملکیت والی ایئر انڈیا نے اتوار کو کہا کہ دہلی سے تل ابیب کی پرواز کو اگلے احکامات تک منسوخ کیا جا رہا ہے۔ یہ فیصلہ اسرائیل اور ایران کے درمیان پھوٹنے والے تنازعہ کے باعث کیا جا رہا ہے۔ ایئر انڈیا کی دہلی اور تل ابیب کے درمیان ہفتہ وار پرواز ہے۔ یہ پرواز تقریباً 5 ماہ کے وقفے کے بعد 3 مارچ کو شروع ہوئی تھی۔
ہفتے کے روز ایئر انڈیا اور قنطاس ایئرویز نے ایران کی فضائی حدود استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ جرمن ایئرلائن لفتھانزا ایئرلائن نے بھی تہران کے لیے پروازیں روک دی تھیں۔
لندن جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز ایک طویل چکر کے بعد اپنی منزل پر پہنچ گئی۔ دوسری جانب لفتھانزا اور اس کی ذیلی کمپنی آسٹرین ایئرلائنز بھی ایران کی فضائی حدود استعمال نہیں کر رہی ہیں۔
قنطاس ایئرویز نے مشرق وسطیٰ کی فضائی حدود استعمال کرنے سے بچنے کے لیے اپنی بہت سی پروازوں کا رخ بھی موڑ دیا۔ اس کی پرواز پرتھ سے لندن کے لیے سنگاپور کے راستے پرواز کرے گی۔ یہ پرواز اب اگلے چند دنوں کے لیے سنگاپور میں فیول اسٹاپ لے گی۔