لکھنؤ: لکھنؤ یونیورسٹی موٹ کورٹ ایسوسی ایشن کی سہ روزہ بین کالج مورٹ کورٹ مقابلے کا اتوار کو اختتام ہوگیا۔ آخری دن سیمی فائنل راؤنڈ ، فائنل راؤنڈ ہوئے۔ مقابلے میں یونیورسٹی کے قانون فیکلٹی کےساتھ ساتھ یونیورسٹی سے منسلک کالجوں کی کل 32 ٹیموں نے حصہ لیا۔
کوارٹر فائنل راؤنڈ کے لئے آٹھ ٹیموںکا انتخاب کیا گیا۔ ان ٹیموں میں سے چار ٹیمیں سیمی فائنل راؤنڈ کے لئے کوالیفائی کرگئیں۔
فائنل راؤنڈ کا مقابلہ لکھنؤ یونیورسٹی کی ٹیم (اروشی سنگھ، کومل تیواری اور سومیا ورما)اور یونٹی کالج کی ٹیم (ربائقہ صدیقی، یاسر حسین عابدی اور پریا کشیپ) کے درمیان ہوا۔
یونٹی کالج کی ٹیم فاتح اور لکھنؤ یونیورسٹی کی ٹیم رنراپ بنی۔سب سے اچھے محقق کا انعام لکھنؤ یونیورسٹی کی ایک ٹیم نے حاصل کیا جس میں آیوشی دیویدی، ابھی رام پانڈے اور کمار پرسنگ شامل تھے۔
سب سے اچھا اعلیٰ محقق لکھنؤ یونیورسٹی کی ویشنوی رستوگی نے جیتا۔ بہتر موٹر کا انعام ماں ویشنوی دیوی لاکالج کی مانسی دیوی نے اپنے نام کیا۔ مقابلے میں حصہ لینے والی سبھی ٹیموں کو شراکت سرٹیفکیٹ دیا گیا۔ اختتامی پروگرام میں مہمان خصوصی اترپردیش ریاستی لا کمیشن کے چیئرمین جسٹس پردیپ کمار شریواستو نے فاتحین کو انعام دیئے۔
اس موقع پر ڈاکٹر منیش سنگھ، لا فیکلٹی کے ڈین پروفیسر بنشی دھر سنگھ، ڈاکٹر رادھے شیام پرساد، ڈاکٹر راجو سنگھ راٹھی، وکیل اویناش چندر اور دیگر لوگ موجود تھے۔