لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ ملیح آباد کے رحیم آباد میں بدھ کو آرکیسٹرا پارٹی میں رقاصہ سے چھیڑخانی کے تنازعہ میں بنجار کھیڑا و گدین کھیڑا گاؤں کے لوگوں کے درمیان ہوئے خونی تصادم میں زخمی میوا لال کی علاج کے دوران بلرامپور اسپتال میں دیر رات موت ہو گئی۔ ایس پی دیہات سومتر یادو نے بتایا کہ تصادم میں گدین کھیڑا گاؤں کے ۶۰ سالہ میوا لال کو شدید چوٹ لگی تھی۔ زخمی میوا لال کو پولیس نے علاج کیلئے ٹراما سینٹر میں داخل کرایاتھا جہاں علاج کے دوران دیر رات اس کی موت ہو گئی۔ اس معاملہ میں پولیس نے آئی پی ایس کی دفعہ ۳۰۲ کا اضافہ کر لیا ہے۔
وہیں اس پوری واردات میں نامزد ۱۷؍افراد میں سے دو ملزمین مشیر اور رئیس کو دیر رات گرفتار کر لیا گیا۔ انہوںنے بتایا کہ نامزد کئے گئے دیگر ملزمین کی تلاش میں ملیح آباد پولیس کی ٹیم لگی ہوئی ہے۔ واضح ہو کہ منگل کو گدین کھیڑا گاؤں کے رہنے والے راجہ رام کے بیٹے کی تلک کی تقریب میں آرکیسٹرا کی ایک رقاصہ کے ساتھ بنجار کھیڑا کے اختر نے چھیڑ خانی کی تھی۔ لوگوں نے اس وقت تو اختر کو وہاں سے پیٹ کر بھگادیا تھا لیکن اگلے روز بدھ کو گدین کھیڑا کا رہنے والا رام نریش اپنے کھیت جا رہا تھا تو ملزم اختر اور اس کے کنبہ کے درجنوں افراد نے رام نریش کو گھیر لیا اور بری طرح مارا پیٹا تھا۔ اس کے بعد دونوں گاؤں کے لوگ آمنے سامنے ہو گئے تھے اور دونوں کی جانب سے جم کر مار پیٹ، پتھراؤ اور فائرنگ بھی کی گئی۔ اس مار پیٹ میں میوا لال سمیت چھ افراد کو چوٹیں آئی تھیں۔ زخمی رام نریش نے اس معاملہ میں اجمیری، اس کے بیٹے اختر و کھرا، مشیرو رئیس
سمیت ۱۷؍افراد کے خلاف نامزد رپورٹ درج کرائی تھی۔