لکھنؤ: فش فوڈ کے پس پشت خلیج ممالک میں ممنوعہ جانوروں کےگوشت کی اسمگلنگ کرنے والے سرغنہ کو ایس ٹی ایف نے بدھ کو جالون سے گرفتار کرلیا۔ قریب چار ماہ سے فرار ملزم پر جالون پولیس نے 50ہزار کے انعام کا اعلان کررکھا تھا۔
اے ڈی جی قانون انتظامات امیتابھ یش نے بتایاکہ بنیادی طور سے ضلع بجنور باشندہ ملزم محمد لئیق موجودہ وقت میں نئی دہلی کے جگت پوری واقع برج پوری ایکسٹینشن میں رہ رہاتھا۔ ملزم کےپاس سے قریب ڈیڑھ ہزار روپئے، دو آئی فون اور دیگر سامان برآمد ہواہے۔
گزشتہ اتوار کو ایس ٹی ایف نے معاملے میں 25ہزار کے انعامی جنک راج شرما کو پکڑا تھا۔ ملزم لئیق نے قبول کیا کہ ارویہ انٹرپرائزز نئی دہلی سے 20 دسمبر 2023 کو کنٹینر میں فش فوڈ کی بلٹی بنواکر اس میں ممنوعہ مویشیوں کا گوشت لوڈ کرکے چنئی بھیجا جارہا تھا۔
جب کہ مال عربیہ انٹرپرائزز کے چالان فرم پر جگدیش کولڈ اسٹوریج رامپور نئی دہلی سے لوڈ ہوکر شاہ مین لاجسٹک لمیٹیڈ تلنگانہ حیدرآباد جانا تھا۔ معاملے میں جالون کے تھانہ ایٹہ میں مقدمہ درج ہوا تھا۔
ملزم نے قبول کیا کہ یہ اس کا خاندانی کام ہے وہ اپنے بھائی عتیق اور بیٹے زبیر کےساتھ مل کر دہلی میں یہ کام کرتا ہے۔ 2019 سے پہلے اس کے بھائی عتیق کا بجنور میں سلاٹر ہاؤس تھا۔
پھل زبیر فوڈ نام سے کمپنی ہے جس کاٹرن اوور قریب 22 کروڑ تھا۔ ساتھ ہی جگدیش نےکولڈ اسٹوریج کو کرائے پر لیا تھا جہاں سبھی طریقے کے میٹ سلاٹر ہاؤس اور لوکل قصائیوں سے لے کر جمع کرتا تھا پھر مغربی بنگال سے گئوونشی میٹ منگاکر شومین کمپنی میں اسٹور کراتاہے۔
بنگال میں بھتیجے وامق کےنام سے فرم ہے جسے عتیق سنبھالتا ہے۔ گوشت کو چنئی سے خلیجی ممالک بھیجنے کاکام عتیق ہی کرتا ہے۔