امریکی وزارت خارجہ میں عرب زبان ترجمان نے غزہ کے خلاف وائٹ ہاؤس کی پالیسیوں پر احتجاج کرتے ہوئے استعفی دے دیا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ میں عرب زبان ترجمان ھالہ غریط نے غزہ کے سلسلے میں امریکی صدر جو بائيڈن کی پالیسیوں پر احتجاج کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا-
غریط نے لنکڈ ان پیج میں اپنے صفحہ پر لکھا ہے کہ میں نے رواں سال اٹھارہ اپریل کو غزہ کے بارے میں امریکی پالیسیوں کے خلاف احتجاج میں اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی تین امریکی عہدیداروں نے غزہ کی جنگ میں صیہونی حکومت کے لئے جاری امریکی حمایت پر احتجاج کرتے ہوئے استعفی دے دیا تھا۔
امریکی دفتر برائے جمہوریت، انسانی حقوق اور محنت کے خارجہ تعلقات کے سربراہ انیل شیلن اور امریکی محکمہ خارجہ میں سیاسی اور عسکری امور کے سربراہ جاش پال نے صیہونی حکومت کے لیے اپنے ملک کی جانب سے غزہ کے خلاف جنگ میں ہتھیاروں کی امداد دیئےجانے پر احتجاجاً استعفیٰ دے دیا تھا۔
گزشتہ جنوری میں وزارت تعلیم میں امریکی صدر کے معاون خصوصی طارق حبش نے بھی فلسطین کے بے گناہ عوام کے خلاف کیے جانے والے صیہونی جرائم کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ دے دیا تھا۔