اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ایران کی میزائل طاقت اور عسکری صلاحیت کو ناقابل مذاکرات قرار دیا۔ جمعرات کے روز صدر ایران نے صوبے قم کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مقدس شہر قم میں عوامی جلسے سے خطاب بھی کیا۔ اس موقع پر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے تاکیدا یہ فرمایا ہے کہ ملک کی فوجی صلاحیتوں اور نظام اسلامی کی طاقت و توانائی کا مظہر سمجھے جانے والے عناصر کے سلسلے میں کسی بھی قسم کے مذاکرات یا سمجھوتے کا امکان نہیں ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ دشمنوں نے بارہا فسادات، دہشت گردانہ حملوں، دھماکوں اور دیگر طریقوں سے ملت ایران کی ترقی کو روکنے کی کوشش کی مگرایرانی قوم نے فولادی عزم و ارادے کے ساتھ ، خدا پر بھروسہ اور اپنے اثاثوں پر تکیہ کرتے ہوئے دشمنوں کے تمام حربوں کو ناکام بنا دیا۔
سید ابراہیم رئیسی نے صیہونی حکومت کے خلاف وعدہ صادق نامی تنبیہی کارروائی کو اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی طاقت کا مظہر قرار دیا اور کہا کہ ملک کے معاملات انقلابی عقلانیت پر تکیہ اور ملتمسانہ سفارتکاری سے پرہیز کرتے ہوئے انجام پا رہے ہیں۔ صدر رئیسی نے غاصب اور بھیڑیے نما صہیونی دشمن کے مقابلے میں غزہ کے عوام کی سات ماہ سے جاری مزاحمت و پامردی کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں صیہونی حکومت کے لاتعداد جرائم کے باوجود اس علاقے کے عوام اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے فتحیاب ہوں گے اور شکست صہیونی دشمن کا ہی مقدر ہے۔