نئی دہلی: اروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی کے لیے جمعہ سب سے بڑی راحت لے کر آیا ہے۔ ملک کی سپریم کورٹ نے دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں دہلی کے وزیر اعلی کو عبوری ضمانت دے دی۔ ضمانت کے ساتھ کچھ شرائط بھی لگائی گئی ہیں تاہم انتخابی مہم کی مکمل آزادی ہے۔ شام کو جیسے ہی وہ تہاڑ جیل سے باہر آئے، آپ لیڈروں اور کارکنوں کی بھیڑ دیکھی گئی۔ کیجریوال نے بھیڑ کے درمیان وندے ماترم اور انقلاب زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔ 50 دن بعد جیل سے رہا ہونے پر کیجریوال کے اہل خانہ نے بھی ان کا استقبال کیا۔ کیجریوال آج دوپہر ایک بجے پارٹی دفتر میں پریس کانفرنس کریں گے۔ اس سے پہلے وہ 11 بجے کناٹ پلیس میں واقع ہنومان مندر جائیں گے۔ دہلی ٹریفک پولیس نے کیجریوال کے اس پروگرام کو لے کر دیر رات ایک ایڈوائزری بھی جاری کی ہے۔
دہلی میں آپ کے دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران کیجریوال نے بڑا دعویٰ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی اگلے 17 ستمبر کو 75 سال کے ہو رہے ہیں، پی ایم مودی نے خود بی جے پی کے اندر یہ اصول بنایا تھا کہ جو بھی بی جے پی میں 75 سال کا ہو جائے گا وہ ریٹائر ہو جائے گا۔ پہلے اڈوانی، جوشی پھر سمترا مہاجن ریٹائر ہو چکے ہیں۔ مودی جی اگلے سال ریٹائر ہونے والے ہیں۔ میں بی جے پی سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ کا وزیر اعظم کا امیدوار کون ہے؟ کیجریوال نے پوچھا کہ اگر ان کی حکومت بنتی ہے تو پہلے دو مہینوں میں وہ یوگی جی کو ختم کر دیں گے، اس کے بعد وہ مودی جی کے سب سے اہم شخص امت شاہ کو وزیر اعظم بنائیں گے۔ مودی اپنے لیے نہیں بلکہ شاہ کو وزیر اعظم بنانے کے لیے ووٹ مانگ رہے ہیں، مودی کی گارنٹی کون پورا کرے گا؟ کیا امیت شاہ مودی کی ضمانت پوری کریں گے؟
جو لوگ بی جے پی کو ووٹ دینے جارہے ہیں انہیں یہ سوچنا چاہئے کہ وہ مودی کو نہیں بلکہ شاہ کو ووٹ دینے جارہے ہیں۔