ادھو ٹھاکرے نے مودی حکومت کو کہا غزنوی اور غدار، کہا- بی جے پی سے کبھی اتحاد نہیں کریں گے پارٹی کے ترجمان سامنا کے ساتھ ایک انٹرویو میں، ٹھاکرے نے کہا کہ پی ایم مودی اور (مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ) شاہ مہاراشٹر کے خلاف نفرت رکھتے ہیں، اسی وجہ سے انہوں نے اداروں اور سرمایہ کاری کے منصوبوں کو دوسری ریاستوں میں منتقل کر دیا ہے۔
شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے اعلان کیا ہے کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ کبھی اتحاد نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ’’بے وفا‘‘ ہیں اور لوک سبھا انتخابات ہار رہے ہیں۔ ٹھاکرے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب پی ایم مودی نے شرد پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (ایس پی) اور شیو سینا (یو بی ٹی) کو کانگریس میں ضم ہو کر مرنے کے بجائے اجیت پوار اور ایکناتھ شندے سے ہاتھ ملانے کا مشورہ دیا تھا۔ پارٹی کے ترجمان سامنا کے ساتھ ایک انٹرویو میں، ٹھاکرے نے کہا کہ پی ایم مودی اور (مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ) شاہ مہاراشٹر کے خلاف نفرت رکھتے ہیں، اسی وجہ سے انہوں نے اداروں اور سرمایہ کاری کے منصوبوں کو دوسری ریاستوں میں منتقل کر دیا ہے۔
تاہم، ان لوک سبھا انتخابات کے بعد مودی کی آمرانہ حکومت ختم ہو جائے گی، اور یہی میری ضمانت ہے۔ بھارت اتحاد مرکز میں حکومت بنائے گا اور اس کے بعد میں اس بات کو یقینی بناؤں گا کہ مہاراشٹر اپنی پرانی شان دوبارہ حاصل کرے۔ ٹھاکرے نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات اس سال کے آخر میں ہونے پر مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) اقتدار میں آئے گی۔ پھر ہم بی ایم سی (برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن) میں گھوٹالے اور بی ایم سی کے فکسڈ ڈپازٹ کو توڑ کر فنڈز کے غلط استعمال سمیت بدعنوانی کے معاملات کی تحقیقات کا حکم دیں گے۔ شیو سینا (یو بی ٹی) لیڈر نے یہ بھی کہا کہ مودی کے اقتدار میں آنے میں مہاراشٹر کا بڑا کردار تھا کیونکہ ریاست سے 40 سے زیادہ ممبران پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔