آسٹریلیا کی ایک عدالت نے دو ہزار سترہ میں افغانستان کے نہتے عوام کے خلاف آسٹریلوی فوجیوں کے جنگی جرائم کا پردہ فاش کرنے والے ایک آسٹریلوی باشندے کو چھے سال قید کی سزا سنائی ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا کی عدالت نے آسٹریلوی فوج کے سابق وکیل ساٹھ سالہ ڈیوڈ میک برائیڈ کو افغانستان میں آسٹریلوی فوج کے جنگی جرائم سے متعلق خفیہ معلومات لیک کرنے کے جرم میں پانچ سال آٹھ ماہ قید کی سزا سنائی ہے، میک برائیڈ کو اس سے قبل عمر قید کی سزا کے خطرے کا سامنا تھا۔ مک برائیڈ کے وکیل نے اس سزا کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈیوڈ مک برائیڈ نے دو ہزار سترہ میں اے بی سی ٹی وی پر سات قسطوں پر مشتمل پروگرام میں ایسی دستاویزات پیش کی تھیں جن سے ثابت ہوتا تھا کہ دو ہزار تیرہ میں افغانستان میں آسٹریلوی فوجیوں نے نہتے افغان عوام کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب کیا تھا اور انھوں نے افغانستان کی جیل میں چھے سالہ بچے سمیت انتالیس عام افغان شہریوں کو قتل کیا تھا-