فرانس کے ساحلی علاقے نیو کیلیڈونیا میں ووٹنگ کے عمل میں تبدیلی کے خلاف پرتشدد مظاہروں کے بعد حکومت کی جانب سے ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے (الجزیرہ) کی رپورٹ کے مطابق حکومت فرانس نے اپنے ساحلی علاقے نیوکیلیڈونیا میں ہنگاموں کو کنٹرول کرنے کے لیے ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کردیا اور جزیرے میں پولیس سمیت فوج بھی تعینات کردی گئی ہے۔
آئینی ترامیم کے خلاف عوامی مظاہروں کا آغاز 3 دن پہلے ہوا تھا لیکن گزشتہ روز اس میں شدت آگئی، کرفیو کے باوجود مظاہرین نے متعدد گاڑیوں اور دکانوں کو نذر آتش کیا، پرتشدد مظاہروں میں پولیس افسر سمیت 4 افراد ہلاک ہوئے اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔
ریاست کی جانب سے آج صبح 5 بجے سے ایمرجنسی کا نفاذ کیا گیا اور متعلقہ حکام کو مظاہرین کے خلاف کارروائی کا مکمل اختیار دیا جس کے نتیجے میں اب تک 200 سے زائد مظاہرین کو حراست میں لیا جاچکا ہے اور 5 افراد کو مظاہرین کی مالی معاونت کے الزام پر نظربند کردیا گیا۔
ہائی کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ساحلی علاقے میں امن کی بحالی کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے اور یہاں کے رہائشیوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔