غزہ میں صیہونی جنگ کے سیکڑوں مخالفین نے گوگل کمپنی کی توسیع کے منتظمین کی سالانہ کانفرنس کے ہال کے دروازے کے سامنے انسانی زنجیر بنا کر دھرنا دیا۔
سحرنیوز/دنیا: گارڈین کی رپورٹ کے مطابق فلسطین حامی سیکڑوں افراد نے امریکہ میں گوگل کمپنی کی توسیع کے منتظمین کی سالانہ کانفرنس کے ہال کے دروازے کے سامنے دھرنا دے کر اسرائیل کے فوجی منصوبوں میں اس تکنیکی کمپنی کے تعاون کو منقطع کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
فلسطین حامی اس اجتماع میں شریک لوگوں کا احتجاج اس بات کا باعث بنا کہ اس کمپنی کے ہزاروں افراد کو جو کانفرنس ہال میں داخل ہونا چاہتے تھے دوسرے گیٹ سے داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔
گارڈین کے مطابق نسل کشی کے لئے ٹیکنالولجی استعمال کے مخالفین کے گروہ نے، دیگر گروہوں کے ساتھ مل کر شمالی کیلی فورنیا کے بی ایریا میں ایسی حالت میں جبکہ وہ ایسے پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر بڑھتی نسل کشی بند کرو جیسے نعرے درج تھے۔
انہوں نے نعرے لگائے کہ جب تک نیمبس پروجیکٹ بند نہیں کیا جائے گا وہ اپنا اجتحاج نہیں روکیں گے اور اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
گارڈین کے مطابق دسیوں دیگر احتجاجی مظاہرین نے بھی اس کانفرنس کی طرف جانے والی سڑک پر اجتماع کیا اور نعرے لگائے کہ گوگل، نسل کشی کو خفیہ نہیں رکھ سکتا۔ کہا جاتا ہے کہ ایک ارب و دو سو ملین ڈالر کا یہ منصوبہ امازون اور گوگل کی حمایت یافتہ ہے جس کے تحت اسرائیل کو آرٹیفیشل انٹیلی جینس اور کمپیوٹر خدمات پیش کی جا رہی ہیں۔
اس کانفرنس میں شریک بعض لوگ اس کمپنی کے موجودہ اور کچھ سابق ملازمین ہیں۔ گوگل کے ایک سابق رکن ایریل کورن کو سن دو ہزار بائیس میں نیمبس منصوبے کی مخالفت کی بنا پر نکال دیا گیا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ گوگل کمپنی نے انسانیت سوز جرائم کا ارتکاب کرنے کے لئے اسرائيل کی فوج کو ضروری وسائل فراہم کئے تاہم یہ وسائل کہ جن کو اب فلسطین میں آزمایا جا رہا ہے، مستقبل میں دنیا کے مختلف ملکوں کی مسلح افواج کی جانب سے استعمال میں لایا جائے گا اور ممکنہ طور پر اسی طرح کا ان سے جرائم کا ارتکاب کیا جائے گا۔
گزشتہ مہینے گوگل کمپنی نے فلسطین حامی مظاہروں اور اجتماعات میں شرکت کرنے کے الزام میں پچاس سے زائد ملازمین کو نکال دیا تھا جبکہ احتجاجی مظاہرین نے شہر نیویارک میں گوگل کمپنی کی عمارتوں اور کیلی فورنیا مین سنی ویل میں دھرنے دیئے تھے۔