ہیلی کاپٹر حادثے میں اپنے ساتھیوں سمیت جاں بحق ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی تدفین جمعرات کی شام ان کے آبائی شہر مشہد میں کی جائے گی۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ایرانی صدر کی آخری رسومات کی ادائیگی کا آغاز آج ایران کے شہر تبریز سے ہوگیا ہے۔
تبریز کے بعد منگل کو ابراہیم رئیسی کی میت کو ایران کے شیعہ علما کے مرکز قم پہنچایا جائے گا جسے بعد میں تہران منتقل کیا جائے گا۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای بدھ کی صبح سے شروع ہونے والے بڑے جلوسوں سے قبل منگل کی رات تہران میں ایک تعزیتی تقریب میں نماز ادا کریں گے۔
اس کے بعد ایرانی صدر کو جمعرات کی صبح جنوبی خراسان صوبے اور بعد ازاں ان کے آبائی شہر مشہد لے جایا جائے گا، جہاں آخری رسومات کے بعد جمعرات کی شام ان کی تدفین کی جائے گی۔
واضح رہے کہ 20 مئی کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان دیگر ساتھیوں کے ساتھ ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔
سینئر ایرانی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رائٹرز کو بتایا کہ ’صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ اور ہیلی کاپٹر میں سوار تمام مسافر حادثے میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔‘
بعدازاں ایرانی حکام نے بھی ابراہیم رئیسی اور ساتھیوں کی موت کی تصدیق کردی تھی۔
جاں بحق ہونے والوں میں ایرانی صدر کے ساتھ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہ، مشرقی آذربائیجان کے صوبائی حکام اور ان کی سیکیورٹی ٹیم شامل تھی۔
حادثہ کب پیش آیا؟
واضح رہے کہ 19 مئی کی شام ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو ملک کے علاقے آذربائیجان کے پہاڑی علاقے میں حادثہ پیش آیا تھا۔
ایرانی صدر مشرقی آذربائیجان میں ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس تبریز شہر کی طرف جارہے تھے، مقامی میڈیا کے مطابق وہ ایران اور آذربائیجان کے سرحدی علاقے سے واپس لوٹ رہے تھے۔