کانپور: ارول علاقہ کے آنکن گھاٹ پر جمعہ کی صبح گنگا نہانے کے دوران آنگن پوروا موضع کے رہنے والے آپس میں چچیرے بھائی بہن 4 بچے گنگا میں ڈوب گئے۔ ایک لڑکی کسی طرح بچ کر باہر آگئی جبکہ تین بچوں کی موت ہوگئی۔
موقع پر پہنچی پولیس نے مقامی غوطہ خوروں کی مدد سے تینوں بچوں کی لاشوں کو باہر نکلوایا۔ موقع پر پہنچے تحصیلدار اور انسپکٹر نے روتے ہوئے کنبہ والوں کو خاموش کرایا۔
آنکن پوروا گاؤں کی رہنے والی کومل بیٹی ہری پرساد گوتم نے بتایا کہ جمعہ کی صبح وہ 10 سالہ بہن پرانشی عرف پریا، 6 سالہ بھائی گیان عرف کرشنا اور چچا پھول چند کی بیٹی 6 سالہ ایکتا کے ساتھ گاؤں کے کنارے گنگا نہانے گئی تھی۔
نہاتے وقت اچانک تیز بہاؤ میں سبھی لوگ گہرائی میں جاکر ڈوبنے لگے۔ کسی طرح زمین میں پیر لگنے سے وہ نکل کر باہر آگئی لیکن اور تینوں بھائی بہن گہرائی میں جاکر ڈوب گئے۔ اس نے شور مچاکر کنارے کھڑے لوگوں کو آواز دی۔ بچوں کے ڈوبنے کی اطلاع پر آس پاس گاؤں کے لوگ پہنچ گئے اور گنگا میں اترکر تینوں بچوں کی تلاش شروع کی۔ اطلاع پر پہنچے کنبہ والوں میں کہرام مچ گیا۔
موقع پر پہنچے انسپکٹر اکھلیش کمار پال نے مقامی غوطہ خوروں کی مدد سے بچوں کو تلاش کرنے کی کوشش شروع کی۔ تینوں بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ غوطہ خور جیسے ہی بچوں کی لاشوں کو کنارے گھاٹ پر لائے وہاں موجود کنبہ والے بچوں کی لاشوں سےلپٹ کر رونے لگے۔
اس دوران گاؤں والوں کی آنکھیں بھی نم ہوگئیں۔ موقع پر پہنچے تحصیلدار تمی راج سنگھ اور انسپکٹر نے کنبہ والوں کو تسلی دے کر لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیجنے کی کارروائی شروع کی۔ تحصیلدار تمی راج سنگھ نے بتایا کہ کاغذات تیار کئے جا رہے ہیں۔ حادثہ میں متوفی بچوں کے کنبہ والوں کو قدرتی آفات کے تحت مالی امداد دلائی جائے گی۔
پانچ بہنوں کے درمیان تنہا بھائی تھا گیان: آنکن پوروا گاؤں کے رہنے والے ہری پرساد کھیتی باڑی کرتے ہیں۔ کنبہ میں بیوی سمیت 5 بیٹیاں جیوتی، چھوٹی، سواتی، کومل، پرانشی اور گیان ہیں۔ بڑی بیٹی جیوتی اور چھوٹی کی شادی ہوچکی ہے۔ وہیں چھوٹی، پرانشی اور گیان کی ڈوبنے سے موت ہونے سے کنبہ والے پریشان ہوگئے۔ بہنیں اب راکھی کسے باندھیں گی کہہ کر روتی رہیں۔ وہیں پھول چندر گوتم کے کنبہ میں بیوی سمیت بیٹی 5 بیٹی انجلی، سلونی، ایکتا، کرانتی اور کاجل ہیں۔
ایکتا کی موت سےکنبہ والے پریشان ہوگئے۔ آس پاس کے لوگ کنبہ والوں کو تسلی دیتے دکھائی دئے۔ آنکن میں پختہ گھاٹ نہ بننے سے آس پاس کے گاؤں والے مشتعل ہیں۔