تہران، یکم جون ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے جمعہ کے روز یورپی یونین (EU) کی جانب سے ایران کے متعدد حکام اور اداروں پر عائد کی گئی نئی پابندیوں کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے جمعہ کے روز اپنی وزارت کے پریس بیان میں یہ تبصرہ کیا، کیونکہ یورپی یونین نے جمعہ کے روز ایرانی وزیر دفاع سمیت چھ ایرانی اہلکاروں اور تین اداروں پر مشرق وسطیٰ اور بحیرہ احمر کے علاقے میں امن و سلامتی کو نقصان پہنچانے یا یوکرین کے خلاف جنگ کی حمایت میں روس کو بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیوں (UAVs) کی منتقلی میں ان کے مبینہ کردار کے لیے پابندی عائد کردی ہے۔
مسٹر کنانی نے کہا کہ یورپی یونین نے غزہ میں اسرائیلی “جنگی جرائم” پر توجہ مرکوز کرنے اور ان کے لیے اسرائیل کو سزا دینے کے بجائے، اپنی پابندیوں کی فہرست میں کچھ ایرانی عہدیداروں اور اداروں کو شامل کیا ہے، جو انتہائی افسوسناک قدم ہے۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ یورپی یونین نے ایک بار پھر مغربی ایشیاء میں زمینی حقائق سے آنکھیں موند لیں اور ایران کے خلاف “فرسودہ اور غیر مؤثر” پابندیوں کے اقدامات کا سہارا لیا۔
ایرانی ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ بالخصوص علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ایران اپنی اصولی پالیسیوں کو جاری رکھے گا، اور وہ یورپی یونین کے اس طرح کے “تباہ کن” اقدام کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
یورپی یونین کی کونسل نے اپنی ویب سائٹ پر شائع کردہ پریس ریلیز میں جمعہ کے روز ایرانی مسلح افواج کے ختم الانبیاء سینٹرل ہیڈ کوارٹر اور اس کے ایک کمانڈر، کاوان الیکٹرانکس بہراد ایل ایل سی پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔
یوروپی یونین نے ایران کے وزیر دفاع محمد رضا اشتیانی، IRGC کمانڈر اور ایران کی ایوی ایشن انڈسٹریز آرگنائزیشن کے سربراہ افشین خاجی فراد پر بھی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔