یوپی میں لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو بڑا نقصان ہوا ہے جبکہ ایس پی-کانگریس اتحاد کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ ان نتائج میں انڈیا الائنس کے کئی اہم امیدواروں نے بی جے پی کو بری طرح شکست سے دوچار کیا ہے۔
ان میں سب سے اہم نام کانگریس کے صدر راہل گاندھی اور سماجوادی پارٹی کے صدر سربراہ اکھلیش یادو کی کامیابی اہم ہے۔ ان دونوں اہم لیڈران کے حوالے سے آئیے جانتے ہیں کچھ اہم سیٹوں پر انڈیا الائنس اور این ڈی اے کے امیدواروں کو ملنے والے ووٹ۔
سب سے پہلے بات کریں رائے بریلی کی تو یہاں کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی نے بی جے پی امیدوار دنیش پرتاپ سنگھ کو ریکارڈ 390030 ووٹوں سے شکست دی ہے۔ دنیش پرتاپ سنگھ ریاستی حکومت کے وزیر ہیں لیکن رائے بریلی کی عوام نے اس بار بھی یہاں سے کانگریس کے تئیں اپنے اعتماد کا اظہار کیا اور راہل گاندھی کو زبردست اکثریت سے کامیاب کیا۔ یہاں سے کل 8 امیدوار انتخابی میدان میں تھے، جن میں کانگریس، بی جے پی اور بی ایس پی کے امیدوار اہم تھے۔ راہل گاندھی کو یہاں سے 687649 ووٹ ملے، بی جے پی کے امیدوار دنیش پرتاپ سنگھ کو 297619 ووٹ ملے جبکہ بی ایس پی کے امیدوار کو 21624 ووٹ ملے۔
قنوج لوک سبھا سیٹ کو سماجوادی کی سیٹ کہا جاتا ہے۔ یہاں سے سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو خود انتخابی میدان میں تھے۔ ان کے سامنے بی جے پی نے سبرت پاٹھک کو امیدوار بنایا اور یہ ایس پی سربراہ سے تقریباً ایک لاکھ ستر ہزار ووٹوں سے ہار گئے۔ یہاں سے اکھلیش یادو کو 642292 ووٹ حاصل ہوئے جبکہ سبرت پاٹھک کو 471370 ووٹ ملے، اس طرح اکھلیش یادو نے سبرت پاٹھک کو 170922 ووٹوں سے شکست دی۔ یہاں سے کل 15 امیدوار میدان میں تھے۔
امیٹھی لوک سبھا حلقہ کانگریس کا روایتی حلقہ تصور کیا جاتا ہے لیکن 2014 اور 2019 میں وہاں سے بی جے پی کی لیڈر اسمرتی ایرانی کامیاب ہوئیں۔ اس بار کانگریس نے یہاں کشوری لال شرما کو اپنا امیدوار بنایا اور انہوں نے اسمرتی ایرانی کو ڈیڑھ لاکھ سے زائد ووٹوں سے برطرح شکست دی۔ یہاں سے کشوری لال شرما کو 539228 ووٹ ملے جبکہ بی جے پی کی اسمرتی ایرانی کو 372032 ووٹ ملے۔ اس طرح کشوری لال شرما نے اسمرتی ایرانی کو 167196 ووٹوں سے شکست دی۔ یہاں سے کل 13 امیدوار انتخابی میدان میں تھے۔
مین پوری سماجوادی کا گڑھ مانا جاتا ہے اور یہاں سے اکھلیش یادو کی اہلیہ ڈمپل یادو نے بی جے پی امیدوار جے ویر سنگھ کو دو لاکھ بیس ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔ ڈمپل یادو کو یہاں سے 598526 ووٹ حاصل ہوئے جبکہ جے ویر سنگھ کو 376887 ووٹ ملے۔ اس طرح ڈمپل یادو نے جے ویر سنگھ کو 221639 ووٹوں سے شکست دی۔ یہاں سے کل 8 امیدوار میدان میں تھے۔
سلطان پور سے بی جے پی نے مینکا گاندھی کو ٹکٹ دیا تھا، مگر وہ سماجوادی پارٹی رام بھوال یادو سے ہار گئیں۔ رام بھوال یادو کو 444330 ووٹ ملے جبکہ مینکا گاندھی کو 401156 ووٹ ملے، اس طرح وہ 43174 ووٹوں سے ایس پی کے امیدوار سے ہار گئیں۔ یہاں سے کل 9 امیدوار انتخابی میدان میں تھے۔
لکیھم پور کھیری سے بی جے پی نے اپنے مرکزی وزیر اجے مشرا ٹونی کو ٹکٹ دیا تھا لیکن وہ سماجوادی پارٹی کے امیدوار اتکرش ورما سے ہار گئے۔ اتکرش ورما کو یہاں سے 557365 ووٹ ملے جبکہ اجے مشرا ٹونی کو 523036 ووٹ ملے۔ اس طرح اجے مشرا ٹونی ایس پی کے اتکرش ورما سے 34329 ووٹوں سے ہار گئے۔ یہاں سے کل 11 امیدوار میدان میں تھے۔
اعظم گڑھ سماجوادی پارٹی کا گڑھ کہا جاتا رہا ہے۔ یہاں سے بی جے پی نے اپنے سیٹنگ ایم پی بھوجپوری فلم اسٹار دنیش لال نرہوا کو ٹکٹ دیا جبکہ سماجوادی پارٹی نے دھرمیندر یادو کو اپنا امیدوار بنایا اور دھرمیندر یادو نے دنیش لال نرہوا کو ڈیڑھ لاکھ سے زائد ووٹوں سے بری طرح ہرا دیا۔ دھرمیندر یادو کو 508239 ووٹ حاصل ہوئے جبکہ نرہوا کو 347204 ووٹ ملے۔ اس طرح ایس پی امیدوار نے بی جے پی امیدوار کو 161035 ووٹوں سے ہرا دیا۔ یہاں سے کل 9 امیدوار انتخابی میدان میں تھے۔
اس کے علاوہ رام پور سیٹ سے سماجوادی پارٹی کے امیدوار محب اللہ نے بی جے پی امیدوار گھنشیام لودھی کو 87434 ووٹوں سے شکست دیا۔ محب اللہ کو 481503 ووٹ حاصل ہوئے جبکہ گھنشیام سنگھ لودھی کو 394069 ووٹ ملے۔ اسی طرح غازی پور سے افضل انصاری نے بی جے پی کے پارس ناتھ رائے کو 124861 ووٹوں سے شکست دیا۔ افضل انصاری کو 539912 ووٹ حاصل ہوئے جبکہ پارس ناتھ رائے کو 415051 ووٹ ملے۔