کانگریس پارٹی نے مرکزی وزارت تعلیم کے ذریعہ یو جی سی-نیٹ امتحان کی منسوخی پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ نریندر مودی جی، آپ ’پریکشا پر چرچا‘ تو بہت کرتے ہیں، ’نیٹ امتحان پر چرچا‘ کب کریں گے؟
کانگریس کے صدر نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر مزید لکھا ہے یو جی سی-نیٹ امتحان کی منسوخی لاکھوں طلباء کے جذبے کی جیت ہے۔ یہ مودی حکومت کے غرور کی شکست ہے جس کی وجہ سے انہوں نے ہمارے نوجوانوں کے مستقبل کو پامال کرنے کی مذموم کوشش کی۔
کانگریس کے قومی صدر نے کہا ہے کہ مرکزی وزیر تعلیم پہلے کہتے ہیں کہ نیٹ میں کوئی پیپر لیک نہیں ہوا۔ جب بہار، گجرات اور ہریانہ میں ایجوکیشن مافیا کی گرفتاریاں ہوتی ہیں تو وزیر تعلیم مانتے ہیں کہ کچھ گڑبڑ ہوا ہے۔
کانگریس کے قومی صدر نے پوچھا ہے کہ نیٹ کا امتحان کب رد ہوگا؟ کھڑگے نے کہا کہ مودی جی نیٹ امتحان میں بھی اپنی حکومت کی دھاندلی اور پیپر لیک کو روکنے کی ذمہ داری لیجئے۔
وہیں جانب کانگریس کے لیڈر جے رام رمیش نے بھی اس پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پی ایم مودی کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے اپنے ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ ہر سال غیر حیاتیاتی وزیر اعظم ’پریکشا پہ چرچا‘ کا بڑے پیمانے پر تماشا کرتے ہیں۔
پھر بھی ان کی حکومت لیک اور فراڈ کے بغیر ایک امتحان بھی منعقد نہیں کر سکتی ہے۔
نیٹ یوجی 2024 امتحان بہت سنگین سوالات کا سامنا کر رہا ہے، جس کا اعتراف کرنے پر وزیر تعلیم بھی مجبور ہو گئے ہیں۔ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کی ایمانداری پر سنگین شکوک و شبہات ہیں۔
اب یو جی سی- نیٹ کو کل رات رد کر دیا گیا ہے۔
درحقیقت غیر حیاتیاتی وزیر اعظم کی حکومت ہندوستان کے تعلیمی نظام کے لیے تباہ کن ثابت ہوئی ہے۔
سی یو ای ٹی (کامن یونیورسٹی انٹرنس ٹیسٹ) نے 12 ویں جماعت کے امتحانات کا مکمل مذاق اڑایا ہے۔
ایس سی ای آر ٹی ، یو جی سی اور سی بی ایس سی کی پیشہ ورانہ مہارت کو تباہ کر دیا گیا ہے۔
نئی تعلیمی پالیسی 2020، ہندوستان کے تعلیمی نظام کو مستقبل کے بارے میں ثابت کرنے کے بجائے، محض ناگپور کی تعلیمی پالیسی 2020 کے مقصد کو پورا کرتی ہے۔
یہ مکمل پولیٹیکل سائنس میں ایم اے کی وراثت ہے۔ کیا وہ کبھی ’لیک‘ پر بولیں گے؟
واضح رہے کہ مرکزی وزارت تعلیم نے بدھ کے روز نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کے ذریعہ منعقدہ یو جی سی-نیٹ امتحان کو منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے اور اس معاملے کی تحقیقات سی بی آئی کو سونپ دی ہے۔
بتایا گیا کہ یو جی سی- نیٹ کا امتحان منسوخ کر دیا گیا کیونکہ یہ اطلاع ملی تھی کہ امتحان کی شفافیت سے سمجھوتہ کیا گیا ہے۔ وزارت کا یہ فیصلہ میڈیکل داخلہ امتحان نیٹ (قومی اہلیت کم داخلہ ٹیسٹ) میں مبینہ بے ضابطگیوں پر ایک بڑے تنازعہ کے درمیان آیا ہے اور یہ معاملہ اب سپریم کورٹ میں ہے۔
روایت سے ہٹ کر اس بار قومی اہلیت کا امتحان (نیٹ) ایک ہی دن (18 جون) کو ’پین اور پیپر موڈ‘ میں منعقد کیا گیا تھا، جس میں 11 لاکھ طلباء نے امتحان کے لیے اندراج کرایا تھا۔ وزارت تعلیم کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ یہ امتحان دوبارہ منعقد کیا جائے جائے گا جس کے لیے الگ سے معلومات شیئر کی جائیں گی۔
یو جی سی- نیٹ امتحان کے ذریعے ہندوستانیوں کو جونیئر ریسرچ فیلوشپس، اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر تقرری اور ہندوستانی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں پی ایچ ڈی میں داخلہ کے لیے اہلیت کا تعین کیا جاتا ہے۔