نئی دہلی، 26 جون (یو این آئی) مبینہ ایکسائز پالیسی گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کے ملزم وزیر اعلی اروند کیجریوال نے خصوصی عدالت کی جانب سے دی گئی ضمانت کے حکم پر دہلی ہائی کورٹ کی عبوری روک کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے والی اپنی درخواست بدھ کو واپس لے لیا۔
جسٹس منوج مشرا اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی تعطیلی بنچ نے انہیں درخواست واپس لینے کی اجازت دی۔
بنچ نے مسٹر کیجریوال کو خصوصی عدالت کے ذریعہ دئے گئے 20 جون کے ضمانت کے حکم پر ہائی کورٹ کی 21 جون کی عبوری روک کو چیلنج کرنے والی اپنی عرضی واپس لینے کی اجازت دی۔
تاہم بنچ نے انہیں ضمانت کے حکم کے نفاذ کو معطل کرنے کے ہائی کورٹ کے 25 جون کے حکم کو چیلنج کرنے والی نئی درخواست دائر کرنے کی آزادی دی۔
عدالت عظمیٰ کے سامنے مسٹر کیجریوال کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ اے ایم سنگھوی نے 25 جون کے حکم کو چیلنج کرنے والی نئی عرضی داخل کرنے کے لیے فوری طور پر مقدمہ واپس لینے کی التجا کی۔
انہوں نے بنچ کے سامنے کہا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ آچکا ہے جس میں ہر قسم کے مسائل ہیں۔ انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ عرضی گزار کیجریوال کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے دوبارہ گرفتار کیا ہے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے پیش ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے (کیجریوال کو درخواست واپس لینے اور نئی درخواست دائر کرنے کی عدالت کی اجازت پر) کہا کہ انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
مسٹر کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ وہ تہاڑ جیل میں عدالتی حراست میں بند ہیں۔ سی بی آئی نے انہیں منگل کو باضابطہ طور پر گرفتار کیا تھا۔