ٹوکیو: دنیا میں ایک ایسی جگہ بھی ہے، جہاں دن میں کم از کم ایک بار ہنسنے کو لازمی قرار دیتے ہوئے باقاعدہ قانون نافذ کردیا گیا ہے۔
سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ دن میں وقفے وقفے سے ہنسنا، مسکراتے رہنا نہ صرف انسانی مزاج کو خوشگوار بناتا ہے بلکہ یہ صحت کے لیے بھی مثبت اثرات کا حامل ہے، اسی اصول کو پیش نظر رکھتے ہوئے جاپان کے علاقے یاماگاتا پریفیکچر میں اس عمل کو باقاعدہ قانون کے طور پر نافذ کردیا گیا ہے، جس پر عمل کرتے ہوئے شہریوں کو دن میں کم از کم ایک بار لازمی ہنسنا ہوگا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس قانون کو لاگو کرنے کا مقصد یہ ہے کہ شہریوں کی ذہنی، نفسیاتی اور جسمانی صحت خوشگوار رہے۔ جاپانی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے پیش کیے گئے اس قانون میں کہا گیا ہے کہ مقامی افراد اس قانون پر عمل کرتے ہوئے روزانہ ہنسنے کو اپنی عادت کا حصہ بنائیں۔
قانون کے تحت کمپنیوں اور اداروں میں بھی اس حوالے سے باضابطہ ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ قانون میں قرار دیا گیا ہے کہ ہر ماہ کا آٹھواں دن خاص طور پر ہنسنے کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس قانون کے محرکات میں سے اہم نکتہ یہ بھی ہے کہ ماہرین کا ماننا ہےکہ ہنسنے سے انسان کی اوسط عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔