تل ابیب پر یمن کے ایک اسپیشل ڈرون آپریشن کی کچھ تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ گزشتہ گھنٹوں کے دوران یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحییٰ السریع نے تل بیب کے خلاف اپنے یافا نامی ایک ڈرون کے ذریعےخصوصی آپریشن کی خبر دی تھی جس کے بعد صیہونی ذرائع ابلاغ نے یہ اعتراف کیا تھا کہ امریکی سفارتخانے کے قریب ایک دھماکہ ہوا ہے۔
اب مقبوضہ فلسطین کے میڈیا کے حوالے سے یہ خبریں آ رہی ہیں کہ یہ دھماکہ ایک بڑے ڈرون کے حملے کے نتیجے میں ہوا ہے جو کم بلندی پر پرواز کرتے ہوئے سمندر کی جانب سے تل ابیب تک پہنچا۔
اس حملے میں ایک پچاس سالہ صیہونی ہلاک اور کم از کم بارہ صیہونی زخمی ہوئے ہیں۔ امریکی حکومت کے ایک عہدے دار نے سی این این کو بتایا ہے کہ امریکی قونصل خانے کے قریب ایک دھماکہ ہوا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ اس دھماکے کی خبر عام ہونے کے بعد صیہونی ٹولے کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپنا دورہ امریکہ ملتوی کر دیا ہے۔
یمن کی سیاسی کونسل کے رکن حزام اسد نے المیادی چینل سے گفتگو میں مذکورہ ڈرون آپریشن کو ایک نئے اسٹریٹیجک مرحلے کا آغاز قرار دیا اور صیہونی دشمن کو خبردار کیا کہ وہ اب اپنے تمام شہروں میں یمن کی مسلح افواج کے حملوں کا منتظر رہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یمن کی مسلح افواج لبنان ، عراق اور فسلطین میں مزاحمتی قوتوں کے ساتھ قریبی تعاون کر رہی ہیں۔