نئی دہلی، 22 جولائی (یو این آئی) لوک سبھا میں پیر کو وقفہ سوالات کے دوران سماج وادی پارٹی کے اکھلیش یادو نے قومی اہلیت کم داخلہ ٹیسٹ (این ای ای ٹی-یوجی) پیپر لیک معاملے پر کہا کہ کیا حکومت پیپر لیک معاملے میں کیا ریکارڈ بنائے گی؟
مسٹر یادو نے کہا کہ کئی امتحانات کے پرچے لیک ہوئے ہیں، پیپر لیک کے معاملات میں ریکارڈ نہیں بنایا جانا چاہیے۔ این ای ای ٹی پیپر لیک کے معاملے پر پورے ملک کے طلباء مشتعل ہیں۔ امتحانات میں دھوکہ دینے والے پکڑے جا رہے ہیں اور لوگ جیل جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ وزیر رہیں گے تو بچوں کو انصاف نہیں ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ این ای ای ٹی-یوجی کی کل 30 ہزار سیٹیں ہیں اور اس امتحان کے کئی مراکز ہیں جہاں بڑی تعداد میں طلباء نے 650 اور اس سے زیادہ نمبر حاصل کیے ہیں۔ یہ کیسے ہوا؟
اس سے پہلے کانگریس کے بی مانیکم ٹیگور نے پوچھا کہ کیا حکومت این ای ای ٹی کے سوالیہ پرچوں کے لیک ہونے کے پیش نظر نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) میں بنیادی تبدیلیاں کرنے پر غور کر رہی ہے۔
گزشتہ سات سالوں کے دوران اس طرح کے 70 پرچے لیک ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے دو کروڑ سے زائد طلباء متاثر ہوئے ہیں۔ حکومت نے طلبہ کے مستقبل کے تحفظ کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں؟ انہوں نے پوچھا کہ کیا حکومت کئی ریاستوں بالخصوص تمل ناڈو کی مانگ کے مطابق این ای ای ٹی امتحان کو منسوخ کرنے پر غور کر رہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا پیپر لیک معاملے پر وزیر استعفیٰ دیں گے؟
اس پر وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے کہا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی خواہش کے مطابق وزیر بنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) این ای ای ٹی پیپر لیک معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ اس معاملے میں کچھ نہیں چھپایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ای ای ٹی کو ختم کرنے کا کوئی بندوبست نہیں ہے۔
مسٹر پردھان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر این ای ای ٹی امتحان کے امیدواروں کی مکمل فہرست جاری کی گئی ہے۔ امتحان میں کیرالہ کے طلباء بھی شامل ہیں، کیا وہاں بھی کوئی بے ضابطگی ہوئی ہے؟ اس امتحان میں درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کے طلباء بھی شامل ہیں۔