لکھنؤ۔ نریندر مودی کے وزیراعظم کے عہدے کے امیدوار بننے کے صرف تین مہینے کے بعد ہی سنگھ کی شاخوں میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا ہے۔جس تنظیم کا اثر کم ہو رہا تھا اس میں نئی لہر پیدا ہو گئی ہے۔ تین مہینے سے بھی کم وقت میں ملک بھر میں سنگھ کی دو ہزار سے زیادہ نئی شا خیں قائم ہو گئیں۔سال۲۰۱۳ کے آخر تک ملک بھر میں ۹۸۲،۴۴ شاخیںتھیں لیکن سال ۲۰۱۴ء میں یہ تعداد بڑھ گئی ہے۔ اب۵۱ ہزار کے قریب شا خیں ہیں۔ یو پی اے کے دور حکومت میں سنگھ کی شاخائوں میں کمی ہوئی تھی عالم یہ تھا کہ۲۰۱۰میں صرف ۲۸۳،۳۹ یونٹیں ہی لگتی تھی۔ لیکن اب اس میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ ان شاخوں میں آنے والے لوگوں کی تعداد بڑھنے لگی ہے ۔ نوجوان بڑی تعداد میں ان شا خوں کا رخ کر رہے ہیں۔ مودی کے بی جے پی وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار بننے کے بعد تو اس میں کافی تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا۔ آخر مودی کے وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار بننے کے بعد سے سنگھ کی شاخوں میں اتنی تیزی سے اضا فہ کیوں ہو رہا ہے یہ سوچنے کی بات ہے۔ آر ایس ایس کے ایک پرچارک کے مطابق ملک میں انتخابات ہمارے لئے ک
سی قومی تہوار کی طرح ہوتے ہیں اور اس دوران ہماری کار گزاریاں میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ سنگھ باقی کے دنوں میں کام نہیں کرتا ہے۔