ینکڑوں لوگ لاپتہ ہو چکے ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں تمام افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کئی افراد ملبے تلے دب گئے، انہیں نکالنے کا کام مسلسل جاری ہے۔ فوج کے اہلکار این ڈی آر ایف کے ساتھ چرملا، وایناڈ میں بچاؤ آپریشن میں مصروف ہیں۔
کیرالہ کے وایناڈ ضلع میں لینڈ سلائیڈنگ جان لیوا ثابت ہوئی ہے۔ اس لینڈ سلائیڈنگ میں اب تک کئی لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ سینکڑوں لوگ لاپتہ ہو چکے ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں تمام افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کئی افراد ملبے تلے دب گئے، انہیں نکالنے کا کام مسلسل جاری ہے۔ فوج کے اہلکار این ڈی آر ایف کے ساتھ چرملا، وایناڈ میں بچاؤ آپریشن میں مصروف ہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ لوگوں کی تلاش کے لیے جدید تکنیکی آلات اور سونگھنے والے کتوں کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں کیرالہ میں آنے والی یہ سب سے بڑی تباہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کے لیے 1300 سے زائد امدادی کارکن، بھاری مشینیں اور جدید آلات علاقے میں تعینات کیے گئے ہیں۔ ویاناڈ میں منگل کی اولین ساعتوں میں شدید بارش کے بعد بڑے پیمانے پر مٹی کے تودے گرنے سے کم از کم 210 افراد ہلاک اور 273 دیگر زخمی ہو گئے۔ تقریباً 300 افراد کے لاپتہ ہونے کا خدشہ ہے۔
تلاش اور بچاؤ کی کارروائیوں میں مہارت رکھنے والی نجی کمپنیاں اور رضاکار بھی حال ہی میں وایناڈ میں ہونے والی بدترین آفت کے بعد فوج، پولیس اور ہنگامی ایجنسیوں کی قیادت میں آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے منڈکئی اور چورلمالا کے رہائشی علاقوں میں بڑی تعداد میں بڑے پتھر اور درخت گر گئے ہیں جس سے ملبے تلے دبے لوگوں کو تلاش کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے جمعہ کو لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں کو مختلف زونز میں تقسیم کیا تھا، جی پی ایس کی مدد سے ممکنہ مقامات کی نقشہ سازی کی تھی، فضائی تصاویر لی تھیں اور سیل فون لوکیشن ڈیٹا اکٹھا کیا تھا۔
انتظامیہ نے ملبے تلے دبی لاشوں کی تلاش کے لیے گہرائی سے سگنل جمع کرنے والے ریڈار اور سونگھنے والے کتوں کی مدد لی۔ ملبے سے زندہ بچ جانے والوں کی مدد کے لیے علاقے میں ڈاکٹروں اور ایمبولینسوں کی ایک بڑی تعداد کو تعینات کیا گیا ہے۔ فوج کے ذریعہ بنایا گیا 190 فٹ لمبا بیلی برج جمعرات کو وائناڈ ضلع انتظامیہ کے حوالے کیا گیا تھا اور یہ بچاؤ آپریشن میں اہم ثابت ہوا ہے۔ اس سے لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں میں بھاری مشینیں اور ایمبولینس بھیجنا ممکن ہو گیا ہے۔ چلیار ندی کے 40 کلومیٹر طویل حصے میں بھی بچاؤ کارروائیاں جاری ہیں جو وایناڈ، ملاپورم اور کوزی کوڈ اضلاع سے گزرتی ہے۔ اس دریا اور اس کے کناروں سے سو سے زائد لاشیں اور جسم کے اعضاء برآمد ہوئے ہیں۔