بہار کے بیگوسرائے میں دبنگوں کی کارستانی کے سبب 250 طلبا ایک پرائیویٹ اسکول میں قید ہو کر رہ گئے ہیں۔ اسکول میں موجود بچے نہ تو اپنے گھر جا پا رہے ہیں اور نہ ہی ان کے رشتہ دار ان سے ملاقات کر پا رہے ہیں۔
گزشتہ ایک ہفتہ سے سبھی طلبا قابل رحم حالت میں رہنے پر مجبور ہیں۔ ان کی یہ حالت دبنگوں کی وجہ سے ہوئی ہے۔ اسکول انتظامیہ نے دبنگوں کی شکایت پولیس سے کی ہے لیکن اس کا کوئی حل نہیں نکلا۔ اعلیٰ افسران سے بھی شکایت کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
معاملہ صاحب پور کمال تھانہ حلقہ کے سمستی پور گاؤں کا ہے۔ یہاں ایک پرائویٹ اسکول میں تقریباً 700 طلبا پڑھائی کرتے ہیں جن میں سے 250 بچے اسکول احاطہ میں ہی بنی رہائش میں رہتے ہیں۔
حالیہ دنوں میں گاؤں کے ہی کچھ دبنگوں کے ذریعہ اسکول کا راستہ کئی جگہوں سے بلاک کرکے بلڈوزر کے ذریعہ اسکول کے گیٹ کو بند کر دیا گیا۔ ساتھ ہی اسکول احاطہ تک پہنچنے والے راستے میں کئی جگہ گڈھے بھی کر دیے گئے جس کی وجہ سے اسکول میں رہنے والے طلبا باہر نہیں نکل پا رہے ہیں اور ‘قید’ کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
دبنگوں کو اس کا خیال بھی نہیں ہوا کہ حکومت بہار کے نل جل منصوبہ کا پائپ اس طرف سے گیا ہے۔ گڈھے کرنے کی وجہ سے پائپ کئی جگہوں سے ٹوٹ گئی ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کے درمیان پانی سپلائی بھی بند ہوگئی ہے۔ طلبا کے لئے یہ مسئلہ اب فکر کا موضوع بن گیا ہے
ان کا کہنا ہے کہ اگر حالات اسی طرح بنے رہے اور اس سسلسلے میں فوری کارروائی نہیں کی گئی تو ان کی پڑھائی تو متاثر ہوگی ہی ساتھ ہی آنے والے دنوں میں کھانے پینے اور پانی کا ایک بڑا مسئلہ ان کے سامنے پیدا ہو جائے گا۔
دوسری طرف اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دبنگوں کے ذریعہ اسکولی بچوں کی پڑھائی متاثر کرنے کے لیے کئی بار اس طرح کی کوششیں کی گؑئی ہیں جس کے تحت راستے کو بند کردیا گیا ہے۔
اسکول انتظامیہ نے الزام لگایا کہ شکایت کے باوجود پولس تساہلی سے کام لے رہی ہے اور کوئی ٹھوس کام نہ کرکے صرف خانہ پُری کر رہی ہے اور اس معاملے سے اپنا پلّا جھاڑ لیا ہے۔ گاؤں کے سرپنچ نے یہ اسکول انتظامیہ کی حمایت کرتے ہوئے بتایا کہ دبنگوں کے ذریعہ لگاتار ان لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔