ہندوستانی اولمپک ایسو سی ایشن کی صدر ڈاکٹر پی ٹی اوشا نے وزن مینجمنٹ کے سلسلے میں اتوار کو ایک اہم بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وزن پر توجہ رکھنا کھلاڑی اور اس کے کوچ کی ذمہ داری ہوتی ہے نہ کہ کسی دوسرے کی۔ حالانکہ انہوں نے اپنے اس بیان میں پیرس اولمپکس میں 50 کیلوگرام فری اسٹائل کشتی مقابلے میں وزن بڑھ جانے سے نااہل قرار پاکر تمغہ سے چوکی ونیش پھوگاٹ کا نام نہیں لیا ہے۔ لیکن یہ واضح ہے کہ ان کی یہ نصیحت ونیش کے لیے ہی ہے۔
سابق اولمپئن اور ابھی آئی او اے کی صدر پی ٹی اوشا نے کہا کہ کشتی، ویٹ لفٹنگ، مکہ بازی اور جوڈو جیسے کھیلوں میں وزن کا مینجمنٹ کرنا کھلاڑی اور کوچ کی ذمہ داری ہے۔ اس میں انڈین اولمپک ایسو سی ایشن کے ذریعہ مقرر چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر دِنشا پاردیوالا اور ان کی ٹیم کی کوئی ذمہ داری نہیں بنتی ہے۔
اس لئے انہیں نشانہ بنایا جانا غلط ہے۔ ڈاکٹر اوشا نے مزید کہا کہ آئی او اے کی میڈیکل ٹیم خاص کر ڈاکٹر پاردیوالا کے خلاف نفرت ناقابل قبول ہے اور اس کی مذمت ہونی چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ میڈیکل ٹیم پر الزام تراشی کرنے والے لوگ کسی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے سبھی حقائق پر غور کریں گے۔
واضح ہو کہ آئی او اے نے کچھ مہینے قبل ایک میڈیکل ٹیم تشکیل دی تھی جو خاص طور سے کھلاڑیوں کے مقابلوں کے دوران اور بعد میں ان کی ریکوری اور اِنجری مینجمنٹ میں مدد کرتی۔
اس ٹیم کو ان کھلاڑیوں کی مدد کے لیے بنایا گیا تھا جن کے پاس نیوٹرشنسٹ اور فیزیوتھراپسٹ کی ٹیم نہیں تھی۔ ادھر انڈین اولمپک ایسو سی ایشن کے ایک بیان کے مطابق ‘CAS’ نے ونیش پھوگاٹ کے معاملے میں آخری فیصلے کے لیے تاریخ منگل 13 اگست کو ہندوستانی وقت کے مطابق 9.30 بجے تک بڑھا دی ہے۔