کل یعنی 11 اگست 2024کو ملک کے کئی حصوں میں ہونے والی موسلا دھار بارش سے صورتحال بدل گئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ شمالی ہندوستان سمیت کئی ریاستوں میں اگلے چند دنوں تک بارش کا امکان ہے۔ دریں اثنا، حکام نے بتایا کہ شدید بارش کی وجہ سے امرناتھ یاترا کو معطل کر دیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی اب یہ سفر دونوں راستوں پر معطل ہے۔
پہلگام کا راستہ بدھ یعنی 7 اگست 2024 کو مرمت کے کام کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ کشمیر کے ڈویژنل کمشنر وی کے بدھوڑی نے کہا کہ اتوار کو امرناتھ یاترا کے دونوں راستوں، پہلگام اور بالتل کے راستوں پر شدید بارش ہوئی۔ نیوز پورٹل’ اے بی پی ‘پر شائع خبر کے مطابق بدھوڑی نے کہا، “زیادہ بارش کی وجہ سے، امرناتھ یاترا کے بالتل روٹ پر فوری مرمت اور دیکھ بھال کا کام کرنے کی ضرورت ہے۔ مسافروں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے کل بھی بالتل روٹ سے سفر کی اجازت نہیں ہوگی۔‘‘
کرناٹک میں موسلادھار بارش کی وجہ سے ندیوں میں بہاؤ تیز ہے ۔ بارش کی وجہ سے ریاست کے کوپل میں دریائے تنگابھادرا پر واقع پمپا ساگر ڈیم کے 19ویں گیٹ کا سلسلہ ٹوٹ گیا، جس کی وجہ سے بھاری مقدار میں پانی نکل آیا اور سیلاب کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔ آبی وسائل کے محکمے کے ذرائع نے بتایا کہ آبی ذخائر کی مرمت کے کام کے لیے انہیں ڈیم کی پانی کی سطح کو 65 سے کم کر کے 55 ٹی ایم سی کرنا ہو گا ۔
دریں اثنا، نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار، جو آبی وسائل کے محکمے کا چارج رکھتے ہیں، صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کوپل پہنچے۔ دریائے تنگابدرا کے نچلے حصے میں سیلاب کا خدشہ نہیں ہے، حالانکہ پانی کا بہاؤ بڑھ گیا ہے۔ ڈیم سے پانی کی بڑی مقدار چھوڑے جانے کی وجہ سے لوگوں کو دریا کے قریب نہ جانے کی تنبیہ کی گئی ہے۔
ہماچل پردیش میں گزشتہ دو دنوں سے موسلادھار بارش کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے 280 سے زیادہ سڑکیں بند ہیں۔ محکمہ موسمیات نے چمبہ، ہمیر پور، کلو، منڈی، سرمور اور شملہ اضلاع کے کچھ مقامات پر سیلاب کی بھی وارننگ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیز ہواؤں کی وجہ سے درختوں، پودوں، فصلوں، حساس ڈھانچے اور ‘کچھے’ گھروں کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور نشیبی علاقے زیر آب آ سکتے ہیں۔
اتراکھنڈ میں اتوار کو دو الگ الگ واقعات میں ایک بچے سمیت دو افراد بارش سے بہنے والی ندیوں میں بہہ گئے۔ ریاستی ایمرجنسی آپریشن سینٹر سے موصولہ اطلاع کے مطابق نینی تال ضلع کے ہلدوانی کے راج پورہ علاقے میں دوپہر ایک بجے کے قریب ایک بچہ گالہ ندی میں بہہ گیا۔