چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کے ساتھ دونوں الیکشن کمشنر گیانش کمار اور ڈاکٹر سندھو بھی موجود تھے۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے پہلے کہا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات عالمی سطح پر سب سے بڑا انتخابی عمل تھا۔
الیکشن کمیشن نے آج ہریانہ اور جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا۔ جموں و کشمیر میں 5 مرحلوں میں انتخابات ہوں گے۔ وہیں ہریانہ میں ایک ہی مرحلے میں انتخابات ہوں گے۔ دونوں ریاستوں کے نتائج 29 ستمبر کو ایک ہی دن آئیں گے۔ جموں و کشمیر میں تین مرحلوں میں انتخابات ہوں گے۔ پہلا مرحلہ 18 ستمبر کو ہوگا۔ جبکہ دوسرے مرحلے کی ووٹنگ 25 ستمبر اور تیسرے مرحلے کی ووٹنگ یکم اکتوبر کو ہوگی۔ ہریانہ میں یکم اکتوبر کو ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہوگی۔ دونوں ریاستوں کے نتائج 4 اکتوبر کو آئیں گے۔ ہریانہ میں اسمبلی انتخابات 90 سیٹوں کے لیے ہوں گے، جن میں سے 73 جنرل کے لیے اور 17 شیڈیولڈ کاسٹ (ایس سی) کے لیے مخصوص ہیں۔
اس دوران چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کے ساتھ دونوں الیکشن کمشنر گیانش کمار اور ڈاکٹر سندھو بھی موجود تھے۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے پہلے کہا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات عالمی سطح پر سب سے بڑا انتخابی عمل تھا۔ یہ کامیابی اور پرامن طریقے سے مکمل ہوا۔ اس نے پوری جمہوری دنیا کے لیے ایک بہت مضبوط جمہوری بنیاد بنائی، یہ بغیر کسی تشدد کے پرامن تھا اور پورے ملک نے انتخابات کا جشن منایا۔ ہم نے کئی ریکارڈ بھی بنائے۔ پہلی بار دنیا میں سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ ہوا۔
لوک سبھا انتخابات کے دوران جموں اور کشمیر میں ووٹر ٹرن آؤٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، کمار نے کہا کہ وادی ایک نئی چوٹی پر پہنچ گئی ہے، جہاں ووٹنگ میں حصہ لینے میں 30 پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں 90 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوگی، جن میں سے 74 جنرل اور 16 ریزرو ہیں (ST-9، SC-7)۔ اس کے ساتھ انہوں نے معلومات دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں 87 لاکھ سے زیادہ ووٹر حصہ لیں گے۔ حتمی ووٹر لسٹ 20 اگست کو شائع کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے حال ہی میں جموں کشمیر اور ہریانہ کا دورہ کیا اور وہاں انتخابی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ جموں و کشمیر کے بارے میں انہوں نے کہا کہ لوگوں میں زبردست جوش و خروش دیکھا گیا۔ وہ انتخابی عمل میں حصہ لینا چاہتے تھے۔ لوگ چاہتے ہیں کہ وہاں جلد از جلد انتخابات ہوں۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران جموں و کشمیر میں پولنگ بوتھوں پر لمبی قطاریں اس بات کا ثبوت ہیں کہ لوگ نہ صرف تبدیلی چاہتے ہیں بلکہ اس تبدیلی کا حصہ بن کر اپنی آواز بلند کرنا چاہتے ہیں۔ امید اور جمہوریت کی یہ جھلک ظاہر کرتی ہے کہ لوگ تصویر بدلنا چاہتے ہیں۔ وہ اپنی تقدیر خود لکھنا چاہتے ہیں۔ جموں و کشمیر کے لوگوں نے لوک سبھا انتخابات میں گولی کے بجائے بیلٹ کا انتخاب کیا۔