کولکتہ عصمت دری اور قتل کیس میں آر جی کار اسپتال کے سابق پرنسپل کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ درج، مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی۔
سی بی آئی نے پیر کو مسلسل چوتھے دن گھوش سے صحت کی سہولت میں ڈاکٹر کی مبینہ عصمت دری اور قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں پوچھ گچھ کی۔ گھوش، جنہوں نے 11 اگست کو عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، گزشتہ تین دنوں میں مرکزی جانچ ایجنسی کے اہلکاروں نے کئی گھنٹوں تک پوچھ گچھ کی تھی۔
کولکتہ۔ کولکتہ پولیس نے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش اور دیگر کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 420، 120 بی اور بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ 1988 کی دفعہ 7 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
ایس جی کاراسپتال کے سابق پرنسپل کے خلاف کرپشن کا مقدمہ درج
دریں اثنا، سی بی آئی نے پیر کو مسلسل چوتھے دن گھوش سے صحت کی سہولت میں ڈاکٹر کے مبینہ عصمت دری اور قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں پوچھ گچھ کی۔ گھوش، جنہوں نے 11 اگست کو عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، گزشتہ تین دنوں میں مرکزی جانچ ایجنسی کے اہلکاروں نے کئی گھنٹوں تک پوچھ گچھ کی تھی۔ افسر نے کہا کہ ان کے کچھ بیانات اس کیس میں پوچھ گچھ کرنے والے دوسرے لوگوں کے بیانات سے میل نہیں کھاتے ہیں۔
ڈاکٹر کی موت کی خبر بریک ہونے کے بعد پرنسپل سے اس کے کردار کے بارے میں سوال کیا گیا کہ اس کے بعد اس نے کس سے رابطہ کیا اور لاش دیکھنے سے پہلے والدین کو تقریباً تین گھنٹے انتظار کیوں کرایا۔ ان سے پوچھا گیا کہ 9 اگست کو پوسٹ گریجویٹ ٹرینی کی لاش ملنے کے بعد سیمینار ہال سے ملحقہ کمروں کی تزئین و آرائش کا حکم کس نے دیا تھا۔
مغربی بنگال حکومت نے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے۔ حال ہی میں اسی اسپتال سے ایک پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کی لاش ملی تھی۔ چار رکنی ایس آئی ٹی کی سربراہی سوامی وویکانند اسٹیٹ پولیس اکیڈمی کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) ڈاکٹر پرناؤ کمار کریں گے۔ مغربی بنگال کے محکمہ داخلہ کی طرف سے 16 اگست کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، ایس آئی ٹی کو سرکاری محکموں اور نجی ایجنسیوں سے تحقیقات کے لیے کسی بھی متعلقہ دستاویزات تک رسائی حاصل کرنے کی آزادی ہوگی۔ خصوصی سکریٹری نے دستخط شدہ نوٹیفکیشن میں کہا، “مجھے جنوری 2021 سے اب تک کی مدت کے دوران آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں مالی بے ضابطگیوں کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک ایس آئی ٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔”