نئی دہلی: اس بار کے لوک سبھا انتخابات میں اتر پردیش کی وارانسی سب سے ہاٹ سیٹ ہے. وارانسی سے نریندر مودی اور عام آدمی پارٹی کے کیجریوال کے لڑنے کی وجہ سے پورے ملک کی نگاہیں اس سیٹ پر ٹک گئی ہیں. انگریزی اخبار ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق یہ مقابلہ اور بھی دلچسپ ہو سکتا تھا اگر یہاں سے پرینکا گاندھی کانگریس کی طرف سے انتخابات لڑتی۔
انگریزی اخبار کا دعوی ہے کہ پرینکا گاندھی وارانسی سیٹ سے نریندر مودی کے
خلاف انتخاب لڑنا چاہتی تھیں. تاہم کانگریس پارٹی کی قیادت نے اس کی منظوری نہیں دی. اخبار کا دعوی ہے کہ اب تک ماں سونیا اور بھائی راہل کے انتخابی مہم کی ذمہ داری تک ہی محدود پرینکا اس بار خود وارانسی سے انتخابی میدان میں اترنے کو تیار تھیں. انہوں نے اس کی خواہش بھی ظاہر کی تھی کیونکہ ان کا خیال تھا مودی اس ملک کے لئے ٹھیک نہیں ہیں اور انہیں روکا جانا ضروری ہے.
تو مشکل ہوتا مودی کے لئے مقابلہ
پرینکا کے وارانسی سے کھڑے ہونے سے جہاں مودی کے لئے مقابلہ مشکل ہو جاتا، وہیں کانگریس کے کارکنوں کو بھی نیا حوصلہ ملتا. ساتھ ہی جب پارٹی کے زیادہ تر بڑے لیڈر اور وزیر انتخاب لڑنے سے گھبرا رہے ہیں، ایسے میں پرینکا کی انٹری سے کانگریس میں اعتماد واپس آ سکتا تھا. اس کے علاوہ وارانسی میں پرینکا کے اترنے سے مودی کو وارانسی میں زیادہ زور لگانا پڑتا اور ان کے نیشنل مہم پر فرق پڑتا.
.. اس لئے کانگریس نے نہیں اتارا
پارٹی کے سینئر لیڈران کا کہنا ہے کہ پرینکا کو کھڑا نہیں کرنے کے پیچھے وجہ یہ تھی کہ پارٹی کسی لوکل لیڈر کو ٹکٹ دے کر مودی کے بیرونی ہونے کے مسئلے کو بنا سکے. اگرچہ پرینکا کے انتخابات میں نہ اترنے پارٹی کے فیصلے کے پیچھے اور کئی وجہ سے ممکن ہیں. پہلی بات یہ ہے کہ پرینکا کو اتار کر پارٹی مودی کو زیادہ اہمیت کا پیغام نہیں دینا چاہتی تھی. ساتھ ہی گاندھی فیملی کے کسی رکن کے ہارنے سے ان کی شہرت اور کرشمہ کو نقصان پہنچتا. اگر پرینکا میدان میں آتی تو ان پر پرسنل حملے خاص طور پر ان کے شوہر رابرٹ واڈرا کو لے کر کئے جاتے.
راہل کی چمک پھیکی ہوتی نظر آ رہی ہے
تاہم سب سے بڑی وجہ یہ مانی جا رہی ہے کہ پرینکا کے اترنے سے راہل کے مہم سے توجہ ہٹ جاتا. یہ بھی ہو سکتا تھا کہ لوگ پرینکا کی انٹری کو راہل کی قیادت میں ایمان کی کمی کے طور پر دیکھتے. پرینکا کی امیج راہل سے بہتر ہے اور انہیں عوام سے جڑنے میں زیادہ آرام دہ بھی سمجھا جاتا ہے. ایسے میں ان کی انٹری راہل کی چمک کو ماند کر سکتی تھی.
کانگریس اس سے پہلے کئی بار کہہ چکی ہے کہ پرینکا کانگریس میں اپنے کردار کے بارے میں خود فیصلہ کریں گی. ٹائمز آف انڈیا کے مطابق کچھ دن پہلے ہی کانگریس جنرل سکریٹری جناردن دویدی نے کہا تھا کہ پرینکا کی سیاست میں ان کی دلچسپی بہت کم عمر سے ہی رہی ہے. اس بارے میں انہیں پرینکا کے والد راجیو نے 1990 میں ہی بتایا تھا. اس بیان کے بعد سے قیاس گرم تھیں کہ پرینکا اب چالو سیاست میں آ سکتی ہیں