لکھنؤ: درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے ریزرویشن میں کریمی لیئر سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ’آرکشن بچاؤ سنگھرش سمیتی‘ نے احتجاج میں ایک دن کے ’بھارت بند‘ کی کال دی ہے۔
دلت اور قبائلی تنظیموں کے بھارت بند کو بہوجن سماج پارٹی، سماج وادی پارٹی، آزاد سماج پارٹی کی حمایت حاصل ہے۔ اس دوران ایس پی کے سربراہ اکھلیش نے کہا کہ عوامی تحریکیں بے قابو حکومت پر لگام لگاتی ہیں۔
ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ریزرویشن کے تحفظ کے لیے عوامی تحریک ایک مثبت کوشش ہے۔ اس سے استحصال اور محروموں میں شعور کی ایک نئی لہر پیدا ہوگی اور ریزرویشن کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کے خلاف عوامی طاقت کی ڈھال ثابت ہوگی۔ پرامن تحریک جمہوری حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ آئین تب ہی کارگر ثابت ہوگا جب اسے نافذ کرنے والوں کی نیتیں درست ہوں گی۔ جب اقتدار میں رہنے والی حکومتیں فراڈ، گھپلوں اور گھوٹالوں کے ذریعے آئین کے دیئے گئے حقوق سے کھلواڑ کریں گی تو پھر عوام کو سڑکوں پر آنا پڑے گا۔ عوامی تحریکوں نے بے لگام حکومت کو روک دیا۔
دوسری جانب انتظامیہ اس بند کو لے کر کافی محتاط ہے اور حساس اضلاع میں اضافی چوکسی برتی جا رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے انتظامیہ کو الرٹ موڈ پر رکھا گیا ہے۔ کئی مقامات پر ضلع مجسٹریٹس نے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ تشدد نہیں ہونا چاہئے اور احتجاج پرامن طریقے سے ختم ہونا چاہئے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ درج فہرست ذاتوں (ایس سی) اور درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کے اندر ‘کریمی لیئر’ کو ریزرویشن پالیسیوں کے فوائد سے متعین کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ جو لوگ واقعی ضرورت مند ہیں۔ ان لوگوں کے بجائے جو پہلے ہی ترقی کر چکے ہیں اسے حاصل کریں۔