تہران، 24 اگست (یواین آئی) نئے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقجی نے اپنے فرانسیسی اور برطانوی ہم منصبوں کو ٹیلی فون پر بات چیت میں یقین دلایا کہ گزشتہ ماہ تہران میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد ایران کو اسرائیل کو جواب دینے کا حق حاصل ہے۔
عراقجی نے اپنے فرانسیسی اور برطانوی ہم منصبوں سے کہا کہ ہم اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دیں گے۔
ایران نے 31 جولائی کو ہنیہ کے قتل کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہونے کا الزام لگایا اور کہا یہ ایران کی سلامتی اور خودمختاری کی ناقابل معافی خلاف ورزی ہے۔ جارح کو سزا دینا ایران کا حق ہے۔ یاد رہے اسرائیل نے ایرانی دارالحکومت میں ہنیہ کے قتل کی ذمہ داری قبول نہیں کی اور نہ ہی اس کی تردید کی ہے۔
فرانس کے وزیر خارجہ اسٹیفن سیگورنیٹ اور ان کے برطانوی ہم منصب ڈیوڈ لیمی نے عراقجی کو فون کیا اور نئے صدر مسعود پزشکیان کی تشکیل کردہ حکومت میں وزیر خارجہ کے طور پر ان کی تقرری پر انہیں مبارک باد پیش کی۔ قبل ازیں عراقجی نے بلاک کی خارجہ پالیسی کے اہلکار کے ساتھ ٹیلی فون کال کے بعد دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے یورپی یونین کے ساتھ بات چیت کا مطالبہ کیا تھا۔