بیروت، 24 اگست (یواین آئی) لبنان کی وزارتِ صحت نے جمعہ کو کہا کہ اسرائیلی حملوں میں جنوب کے مختلف حصوں میں ایک بچے سمیت سات افراد ہلاک ہو گئے جبکہ حزب اللہ نے کہا کہ مرنے والوں میں اس کے تین مزاحمت کار بھی شامل ہیں۔
وزارتِ صحت نے کہا کہ “اسرائیلی دشمن کے ڈرون حملے” میں عیتا الشعب میں ایک “سات سالہ” بچے سمیت دو افراد ہلاک ہوئے اور دو دیگر “اسرائیلی” حملوں میں جنوب میں تین دیگر مقامات پر پانچ افراد ہلاک ہوئے۔
لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ ایک “دشمن ڈرون” نے عیتا الشعب میں ایک گھر کو “دو گائیڈڈ میزائلوں” سے نشانہ بنایا۔
وزارتِ صحت نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں “طیر حرفا گاؤں پر ایک چھاپہ شامل تھا جس میں تین افراد ہلاک ہوئے” جبکہ بعد میں حزب اللہ نے اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے تین مزاحمت کاروں کی ہلاکت پر سوگ منایا جن میں اسی گاؤں کا ایک شخص بھی شامل تھا۔
گروپ کے ایک قریبی ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ تینوں مزاحمت کار طیر حرفا حملے میں مارے گئے۔
اسرائیل کی فوج نے کہا کہ اس کے طیارے نے “ایک دہشت گرد سیل کے ارکان کو ختم کر دیا جو طیر حرفا کے علاقے سے میزائل فائر کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔”
جمعہ کی صبح حزب اللہ نے کہا کہ “جنوبی دیہاتوں اور گھروں پر دشمن کے حملوں کے جواب میں” اس نے شمالی اسرائیل کے میرون کے فوجی مرکز کو نشانہ بنایا۔
ایران اور حزب اللہ نے تہران میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ اور جنوبی بیروت میں حزب اللہ کے اعلیٰ کمانڈر فواد شکر کی گذشتہ ماہ ہونے والی ہلاکتوں کا بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا جس کے بعد مکمل جنگ کا خطرہ بڑھ گیا۔
اسرائیلی حکام نے کشیدگی شروع ہونے کے بعد سے کم از کم 23 اسرائیلی فوجیوں اور 26 شہریوں کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے۔