حماس نے ایک بیان جاری کرکے مرکزی غزہ کے علاقے دیر البلح میں غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے فلسطینی عوام کے قتل عام کو وحشتناک ترین نسل کشی قرار دیا ہے۔
حماس نے شدید ترین بمباریوں کے ذریعے فلسطینیوں کو یہاں سے زبردستی نکالنے کی کارروائیوں کو وحشیانہ ترین نسل کشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی فوج کی ان کارروائیوں نے جرمن نازیوں کی یاد تازہ کردی ہے۔ حماس نے اپنے بیان میں ایک بار پھر عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اس سے وابستہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں دنیا والوں کی نگاہوں کے سامنے جاری نسل کشی کو روکا جائے۔
حماس نے کہا کہ غزہ کے علاقے دیرالبلح اور شہدائے الاقصی اسپتال میں غاصب صیہونی فوج کے وحشیانہ ترین جنگی جرائم اور فلسطینی عوام کی نسل کشی کو روکنے کے لئے فوری طور پر ضروری اقدامات عمل میں لائے جائيں۔
حماس نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ ان جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم اور فلسطینی عوام کی کھلے عام نسل کشی پر صیہونی حکومت کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے اور اس کو سزا دی جائے۔
دوسری جانب غزہ کے علاقے دیر البلح کی بلدیہ نے بتایا ہے کہ صیہونی فوج کو تل ابیب حکومت کی جانب سے یہ فرمان ملنے کے بعد کہ اس علاقے کو ساکنین سے خالی کرالیا جائے اور انہیں یہاں سے کوچ کرنے پر مجبور کیا جائے، وحشی صیہونی فوجیوں نے انتہائی درندگی کا مظاہرہ کیا اور اپنے وحشیانہ جرائم شدید تر کردیئے ہیں۔
دیر البلح کی بلدیہ نے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت کے اس فرمان کے بعد شہر کے واحد اسپتال کو بند کردیا گیا ہے۔ دیر البلح کی بلدیہ نے بتایا ہے کہ شہر کی پچیس پناہ گاہیں اور پینے کے پانی کے سارے کنویں بند کردیئے گئے ہیں اور ڈھائی لاکھ ساکنین کو یہاں سے کوچ پر مجبور کردیا گیاہے۔
دیرالبلح کی بلدیہ نے بین الاقوامی برادری سے فوری طور پر مداخلت اور ان جرائم کا سلسلہ رکوانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ غزہ کا علاقہ دیر البلح میں گزشتہ چند روز سے غاصب صیہونی فوجیوں کے وحشیانہ ترین جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کا سلسلہ جاری ہے ۔
دوسری طرف غزہ میں فلسطین کے محکمہ صحت نے بتایا ہے کہ شہدائے غزہ کی تعداد چالیس ہزار پانچ سو کے قریب پہنچ گئی ہے۔ فلسطین کے محکمہ صحت نے پیر کی رات ایک بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ صیہونی فوج نے پیر کو مزید تینتیس فلسطینیوں کو شہید اور ساٹھ سے زائد کو زخمی کردیا ۔
فلسطینی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں میں دس ہزار سے زائد عام شہری لاپتہ ہوگئے ہیں ۔ فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ بمباریوں میں منہدم ہوجانے والی عمارتوں کے ملبے میں بہت سے شہیدوں کی لاشیں اب بھی دبی ہوئی ہیں جنہیں صیہونی فوج کے حملے اور بمباریاں جاری رہنے کی وجہ سے نکالا نہیں جا سکا ہے۔
فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ چالیس ہزار پانچ سو کے قریب شہید اور ایک لاکھ کے قریب زخمی ہونے والوں میں اکثریت عورتوں، بچوں اور سن رسیدہ افراد کی ہے۔